ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امید ہے عدلیہ نظریہ ضرورت کو زندہ نہیں کرے گی،بلاول بھٹو

datetime 6  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ عمران خان کو سیاسی طورپر نکال چکے ہیں، آئینی مسائل عدالت میں ہونے ہیں،امید کرتے ہیں عدلیہ ہمیں آئینی بحران سے نکالے گی،ہمارا اگلا پارٹی اجلاس عدالتی فیصلے کے بعد ہوگا،اگر یہ فیصلہ بیلنس کرنے والا ہوا تو پارٹی سی ای سی اس پر تبصرہ کریگی،خان صاحب کے بیانے کو آگے لانے کیلئے ادارے کو استعمال کیا جارہاہے،

ہمیں غدارکہاگیا،اس کا جواب سامنے آناضروری ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی عدالت میں بلاکر سنا جاسکتا ہے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ 2018الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے متنازع ہوئے تھے،عدالت کے سامنے ایک آئینی سوال ہے کہ کیا عمران خان کی ضد اور آنا یا آئین پاکستان مقدم ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو غیر آئنی طریقے سے روکا گیا ہم جمہوری طریقے سے اس مشن کو آگے لے کر جارہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی طور پر عمران خان کو نکال چکے ہیں تاہم آئینی مسائل عدالت میں حل ہونے ہیں، عدالتی کارروائی میں تاخیر پر عوامی شکوک اسلئے ہے کیونکہ ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئین میں کوئی بیلنس نہیں ہے،عدلیہ نظریہ ضرورت کو دفن کرچکی ہے امید ہے عدلیہ دوبارہ نظریہ ضرورت کو زندہ نہیں کریگی۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اعلامیے میں کسی بیرونی سازش کا ذکرنہیں تھا، اگربیرونی سازش تھی توبیرونی سازش کیوں نہیں لکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ خان صاحب کے بیانے کو آگے لانے کیلئے ادارے کو استعمال کیا جارہاہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں موجود عسکری قیادت بات واضح کرے، ہمیں غدارکہاگیا،اس کا جواب سامنے آناضروری ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی عدالت میں بلاکر سنا جاسکتا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جاتے جاتے ہمارا آئین توڑا ہے،

عمران خان اس وقت غیر آئینی وزیراعظم ہیں، خان صاحب نے قومی سلامتی کے فورم کوسیاست میں گھسیٹا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر عمران خان کو پارلیمنٹ میں شکست دے چکے، عمران خان کو غیر جمہوری طریقے سے حکومت ملی، عمران خان کی حکومت ختم ہوچکی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس شخص نے الیکشن اصلاحات کے نام پر دھاندلی کی، پاکستان کو اس بحران سے نکالنا ہمارا مقصد تھا، ایسی اصلاحات چاہتے ہیں کہ کوئی الیکشن پر سوال نہ اٹھاسکے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی غیرآئینی وغیرجمہوری کام ہورہاہے،ہماری بس ایک شرط ہے کہ سلیکشن نہیں الیکشن ہوں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…