لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)(ن) لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہےکہ وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ان کے پاس 200سے زائد ارکان ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ چوہدری شجاعت کیلئے عزت اور احترام ہے، پرویز الٰہی اور ان کے صاحبزادے پنجاب میں آئینی بحران پیداکرناچاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی وجہ کے ملتوی
کیا گیاتھا، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب فوری ہونا آئینی ضرورت ہے۔عطار تارڑ نے دعویٰ کیا کہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے ساتھ 200سے زائد ارکان ہیں، کل گورنر ہاؤس میں ہوئی میٹنگ میں ان کے 146ارکان موجود تھے، پنجاب اسمبلی میں اکثریت کھو دینے پر یہ لوگ بہانے سے اجلاس ملتوی کرنا چاہتے ہیں، یہ پنجاب اسمبلی کا الیکشن ہے ضلع کونسل گجرات کانہیں دوسری جانب (ن) لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی طاہر خلیل نے کہا کہ اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کے 199 ارکان اس وقت ہوٹل میں مقیم ہیں، ہمیں آج شام اسمبلی اجلاس بلانے کا پتا چل گیا ہے، ہم لوگ سہ پہر 3 بجے اکٹھے پنجاب اسمبلی جائیں گے اور اسمبلی اجلاس میں ضرور شرکت کریں گے۔طاہر خلیل کا کہناتھا کہ ہمارے امیدوار حمزہ شہباز بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔علاوہ ازیں پنجاب میں گورنر راج اوراسمبلی تحلیل کرنے کی زورپکڑتی افواہوں پراپوزیشن نے سرجوڑ لیے اوریہ عندیہ بھی دیا گیا ہے کہ ایسی کسی صورتحال پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے پیپلزپارٹی،ترین گروپ،عبدالعلیم خان گروپ اور دیگر سے اس تناظر میںمشاورت کی ہے اورمتحدہ اپوزیشن نے صوبے میں گورنر راج پر سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کرلیا گیاہے ۔ مسلم لیگ (ن)نے اپنے ارکان اسمبلی کو پیشگی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایک ساتھ رہنے اور مشترکہ حکمت عملی کے تحت ایک ساتھ چلنے پر اتفاقِ کیا گیا ہے۔