ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

اچھائی اور برائی میں جو نیوٹرل ہو جاتا ہےوہ برائی کا ساتھ دیتا ہے،وزیراعظم عمران خان

datetime 2  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر کے نوجوانوں کو حکومت مخالف مبینہ سازش کیخلاف احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج آ پ کا حق ہے، خاموش رہنے کا وقت نہیں ہے، اچھائی اور برائی میں نیوٹرل رہیں گے تو بْرائی کا ساتھ دیں گے نوجوان میرے لیے نہیں بلکہ ملک کے مستقبل کے لیے اپنی آواز بلند کریں، عدم اعتماد پر امریکا نے اپوزیشن کیساتھ ملکر سازش کی،

فیصلہ کریں گے سازشیوں کے خلاف کیا قانونی کارروائی کرنی ہے۔ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے کا منصوبہ بنایا ہے،پلان تیار کرلیا ہے ، اپوزیشن کو شکست دے کر دکھاؤں گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے ہفتہ کو ٹیلی فون پر عوام سے بات کرنے کے حوالے سے ‘آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ’ کے عنوان سے نشر ہونے والے پروگرام میں کیا ۔وزیر اعظم عمران خان نے نوجوانوں کو اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں اس لیے نوجوانوں سے بات کرنا چاہ رہا ہوں کیونکہ اس وقت پاکستان ایک فیصلہ کن وقت پر کھڑا ہے، اس میں آپ کا مستقبل کہ کس طرح کا پاکستان بنے گا’۔انہوں نے کہا کہ ‘ملک دو راستوں پر جاسکتا ہے، قوموں کی زندگیوں میں یہ فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ ہم نے ایک تباہی کے راستے پر جانا ہے یا اس راستے میں جانا ہے جو مشکل بھی ہوگا اور ہر قسم کی آزمائشیں بھی آئیں گی لیکن وہ ہماری عظمت کا راستہ ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘آج پاکستان کی سیاست وہاں پہنچ گئی ہے کہ آج ساری قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کہاں لے کر جانا ہے، نوجوان اگر راہ حق میں جھوٹ کے خلاف کھڑے ہوں گے تو معاشرہ زندہ ہوتا ہے’۔ انہوں نے کہا کہ ‘جب وہ معاشرہ درمیان میں بیٹھ جاتا ہے کہ مجھے تو کچھ نہیں، میری زندگی کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور غیرفعال ہو کر کچھ نہیں کرتا ہے تو دراصل وہ برائی کے ساتھ کھڑا ہوجاتا ہے، جب وہ اچھائی اور برائی کے درمیان نیوٹرل ہوتا ہے تو وہ برائی کا ساتھ دینا شروع ہوجاتا ہے اور وہ معاشرے کی تباہی ہوتی ہے’۔وزیراعظم نے کہا کہ ‘سیاست دانوں کی بکروں کی طرح نیلامی ہورہی ہے جو ملک کی قیادت ہے، ایک حکومت گرانے کے لیے ان کو خریدا جارہا ہے، باہر سے سازش شروع ہوئی، یہاں ذاتی مفادات کے لیے ان کے ساتھ مل کر سودا کرنے کے لیے’۔ انہوں نے کہا کہ ‘نوجوانوں کے لیے خاص طور پر کہ آپ کے پاس یہ نہیں ہے کہ آپ چپ کرکے بیٹھ جائیں، آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ اچھائی کدھر ہے اور برائی کدھر ہے’۔وزیراعظم نے کہا کہ ‘اگر آپ چپ کرکے بیٹھیں گے تو آپ برائی کا ساتھ دیں گے، میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ سب احتجاج کریں، آپ سب اپنی آواز بلند کریں، یہ جو سازش ہورہی ہے، میرے لیے نہیں اپنے مستقبل کے لیے’۔انہوں نے کہا کہ ‘اگر یہ کامیاب ہوجاتے ہیں تو کیا ہوگا،

اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی باہر کی قوت کو ملک کی قیادت، وزیراعظم پسند نہ ہوتو کیا وہ 15،20 ارب روپے خرچ کرکے حکومت گرا دے گا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک جوہری قوت پاکستان کی قیادت تبدیل ہوسکتی ہے، باہر کی قوت تھوڑے پیسے ضمیر فروشوں کو دے اور ان کو بکروں کی طرح خریدے اور حکومت گرادے تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘نوجوانوں کو اس لیے کہہ رہا ہوں کہ

اس پاکستان میں تو آپ کا کوئی مستقبل نہیں ہے، اس لیے جو زیادہ پڑھ لکھ لیتا ہے باہر جاتا ہے لیکن یہ آپ کا ملک ہے، اس کے لیے آپ کو لڑنا پڑے گا’۔انہوں نے کہا کہ ‘میں کہتا ہوں احتجاج آپ کا حق ہے، میں زندہ معاشرے کی بات کر رہا ہوں، برطانیہ زندہ معاشرہ ہے، جب انہوں نے ناجائز طریقے سے، جھوٹ پر تباہی پھیلنے والے اسلحے کا نام لے کرعراق پر حملہ کیا تو احتجاج کرنے کے لیے 20 لاکھ لوگ نکلے

پرامن احتجاج تھا، کوئی گملا نہیں ٹوٹا، میں ان کے ساتھ تھا اور یہ کسی ایک پارٹی نے نہیں نکالا تھا’۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘میں دہراتا ہوں کہ آپ کا جو احتجاج ہوگا وہ پرامن ہو، کسی قسم کا اپنے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں، یہ ہمارا ملک ہے، ہم جب توڑ پھوڑ کرتے ہیں تو اپنے لوگوں اور اپنے ملک کا نقصان کرتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘پرامن احتجاج سے اس طرح کے غداروں کو خوف ہوتا ہے، جب قوم سچائی اور حق کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہے تو معاشرے میں ان غداروں کو سب سے بڑا خوف ہوتا ہے

جو اپنے ضمیر کا سودا کر چکے ہوتے ہیں، اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک کو غلام بنا دیتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ ان غداروں کو نہ بھولے، یہ سمجھتے ہیں کہ لوگ تھوڑی دیر میں بھول جائیں گے، نوجوانوں کی ذمہ داری ہے، آپ نے ان کو بھولنے نہیں دینا’۔انہوں نے کہا کہ ‘انہوں نے اس قوم کے ساتھ بے شرمی سے غداری کی ہے، ثابت ہوگیا کہ یہ باہر سے پوری سازش تھی، ہماری پاس قومی سلامتی کمیٹی، کابینہ سب نے وہ خط دیکھ لیا ہے، یہ سرکاری دستاویز ہے کہ عمران خان کو اگر ہٹائیں گے

تو امریکا کے تعلقات آپ سے اچھے ہوں گے، جیسے عمران خان کو ہٹائیں گے تو آپ کو معاف کردیں گے’۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک سوال پر کہا کہ ‘میں ہمیشہ آخری گیند تک مقابلہ کرنے والا کپتان تھا اور کبھی ہار نہیں مانتا، یہ سازش ہوئی ہے تب سے میں منصوبہ بندی کررہا ہوں ان کا کیسے مقابلہ کرنا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ اتوار کو آپ دیکھیں گے میں کیسے ان کا مقابلہ کرتا ہوں، آپ سب نے اس پر احتجاج ضرور کرنا ہے، میں چاہتا ہوں کہ میری قوم زندہ ہو، کوئی اور زندہ ملک ہوتا جہاں اس طرح کی چیز ہوتی تو

قوم نے سڑکوں پر ہونا تھا’۔عوام کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں آپ سے یہ چاہتا ہوں کہ پرامن احتجاج کریں، میں پھر سے کہتا ہوں کہ آپ کو آج اور کل سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا چاہیے، کوئی پارٹی آپ کو نہ نکالے بلکہ آپ کا ضمیر آپ کو نکالے’۔انہوں نے کہا کہ ‘آپ اپنے ملک اور اپنے بچوں کے مستقبل کی وجہ سے نکلیں، یہ حکومت میں اپنے مقدمات ختم کرنے کے لیے آنا چاہتے ہیں اور اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک سے غداری کر رہے ہیں’۔عوام پر زور دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ

‘آپ سب کو نکلنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ آپ زندہ قوم ہیں’۔میران بڑا پلان ہے میں انشا اللہ جیتوں گا۔ مقدمے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘جہاں تک غداری کے مقدمے کی بات ہے تو آج میں اپنے وکیلوں کے ساتھ سارا دن بیٹھا ہوں، ہمارا منصوبہ بنا ہوا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘جس طرح ہمارے ملک کے ساتھ انہوں نے غداری کی ہے، ہم کسی صورت ان کو جانے نہیں دیں گے، ایک ایک کے اوپر مقدمہ کریں گے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں وکیلوں کے ساتھ دیکھ رہا ہوں کہ اس کا بہترین طریقہ کیا ہے

کیونکہ ہم نے قانون بھی دیکھنا ہے، ہم آج رات تک فیصلہ کریں گے کہ کس طرح کی قانونی کارروائی کرنی ہے’۔ عمران خان نے کہا کہ امریکا نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر سازش کی، میں آپ کوخوش خبری دیتا ہوں کہ منحرف ارکان اب ڈر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف تو ہیں ہی غلام، یہ لوگ پیسے کی پوجا کرتے ہیں، شہباز شریف اگر ایسے ہی زندگی گزارنی ہے تو اس سے اچھا مرجائیں۔ فوج پر تنقید سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’دو چیزیں ہیں جنہوں نے آج ملک کو متحد رکھا ہوا ہے،

پہلی پاکستان کی فوج ہے، یہ ایک مضبوط اور پیشہ ور فوج ہے، یہ ملک کے لیے اہم ہے کیونکہ بہت سے ممالک پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے نمبر پر پی ٹی آئی ہے کیونکہ یہ ایک ایسی جماعت ہے جس نے ملک کو جوڑے رکھا ہے، شروع میں یہ پیپلز پارٹی تھی لیکن اس وقت پی ٹی آئی ہی وہ جماعت ہے جو ملک کی نمائندگی کرتی ہے اور اسے قومی جماعت سمجھا جاتا ہے، یہ لوگ پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ

ہمیں اس فوج کی ضرورت ہے، اس نے ہمارے لیے قربانیاں دی ہیں، میں چاہتا ہوں کہ آپ فوج پر تنقید نہ کریں۔عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے ملک کو اکٹھا کیا ہوا ہے، 40 سال بعد امریکا میں مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، آج ملک کی تاریخ میں ریکارڈ ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، ن لیگ کے دور میں ایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوا۔ مدینہ کی ریاست کی بنیاد انصاف، انسانیت اور خودداری پر رکھی گئی تھی۔

شہبازشریف، نوازشریف او ر آصف زرداری کرپٹ ترین لوگ ہیں، یہ باہر کی سازش کا حصہ بن کر ملک پر مسلط ہوتے ہیں، کبھی بھی کوئی قوم بھکاریوں کی طرف، اپنے لوگوں کو قربان کر کے ترقی نہیں کرتی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان بھٹو والا پاکستان نہیں، بدل چکا ہے، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے سب کو سمجھ آگئی ہے کیا ہو رہا ہے، سازش کا پوری قوم کا پتا چل گیا ہے، سب سے بڑا کرپٹ سازشی ٹولہ پیسے چلا رہا ہے، 30 سالوں سے یہی حکومت کرتے رہیں قوم انہیں برداشت نہیں کرے گی

، کل دنیا کوپتا چلے ہم زندہ قوم ہیں، بے فکر ہو جائیں، ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اخلاقیات ایسی نہیں تھی، ملک کی بدقسمتی 1985ئ￿ سے شروع ہوئی جب نوازشریف وزیراعلیٰ بنا، نوازشریف نے لفافہ جرنلزم، ججز کو پلاٹ دیئے، آصف زرداری، نوازشریف نے ملکر ملک میں اچھے اور بْرے کی تمیزختم کر دی، اگر ملک میں امربالمعروف ہوتا تو کیا سندھ ہاؤس میں لوگوں کو خرید سکتے تھے؟ قوم کا سب سے بڑا جرم ہو گا اگر امریکا کی رجیم چینج کی سازش کے خلاف کھڑے نہ ہوئے۔ قوم انہیں برداشت نہیں کرے گی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…