لاہور(نیوزڈیسک)تحریک انصاف کےرہنما جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے ایک بار پھر الزام لگایا ہےکہ پارٹی میں قبضہ گروپ موجود ہے اور یہ کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پیسے کے بدلے پارٹی ٹکٹ دیئے گئے ۔لاہورمیں میڈیا سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ڈکٹیٹر شپ نہیں قبضہ گروپ ہے ،پارٹی میں طاقتور الیکشن کمیشن بناکر کرایا گیا آزاد اور منصفانہ الیکشن ہی مسائل کا حل ہے۔جسٹس (ر)وجیہہ الدین نے کہا کہ جن عہدیداروں پرکرپشن کے الزام ہیں انھیں معطل کیا جائے، نظریاتی ورکروں کی شکایات کے ازالےکےلیےکمیشن تشکیل دیا جائے، ایک ٹاسک فورس بنائی جائے جو ٹریبونل کی سفارشات پر عمل کرے۔ان کا مزید کہناتھا کہ پارٹی کو ایک قبضہ گروپ نے یرغمال بنا رکھا ہے ،مفاد پرست ٹولے کو نکالنے کےلیے انٹر پارٹی الیکشن ضروری ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کا کہناتھا کہ سینٹرل ایڈوائزری کمیٹی میں 69 لوگ ہیں،کسی پارٹی میں ایسا نہیں ہوتا،وفاقی اور صوبائی عہدیداروں کو ہٹایا کر عبوری تنظیمی اسٹرکچر بنایا جائےاورآزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن انٹر پارٹی الیکشن کا اعلان کیا جائے جسٹس وجیہہ الدین نے پارٹی ٹریبونل کے فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دینے اور بدعنوان عہدیداروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ جسٹس وجہہ الدین نے کارکنوں کی شکایات کے ازالے کے لئے قومی مفاہمتی کمیشن بنانے کے مطالبے کے ساتھ ملک بھر میں کارکنوں سے رابط مہم کا بھی اعلان کر دیا ہے جبکہ انہوں نے اسلام آباد میں قومی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ اور پرویز خٹک کو وزارت اعلی کے عہدے سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کردیا۔ پارٹی کے ناراض رہنما نے خود عہدہ نہ لینے کے فیصلے کے ساتھ پی ٹی آئی قومی نظریاتی کونسل کے قیام کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ –