اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے 2025تک پاکستان کے 75فیصد علاقوں میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ فراہمی کی منصوبہ بندی کر لی ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق 2025تک پاکستان کی 75فیصد آبادی براڈبینڈ انٹرنیٹ سے منسلک ہو جائے گی اور اس سلسلے میں تمام براڈ بینڈ سروس کمپنیاں ملک بھر میں فائبر کیبل کا نیٹ ورک بچھائیں گی۔
پی ٹی اے نے اپنی ایک حالیہ دستاویز میں کہا ہے کہ متعلقہ کمپنیاں اضلاع،تحصیلوں،یونین کونسلوں اور دیہات میں فائبر کیبل کا نیٹ ورک بچھائیں گی،بڑے شہروں میں پہلے ہی یہ نیٹ ورک موجود ہے۔کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اگلے تین سال میں بڑے شہروں میں اوسط صارف ڈیٹا کوائنٹٹی کو 50ایم بی پی ایس تک بڑھائیں ۔2023تک 27.4فیصد وائرلیس ایکسیس نیٹ ورک وائی فائی 6سے منسلک ہو جائیگاجو اگلا جنریشن سٹینڈرڈ ہے۔یہ پاکستان میں موجودہ 802.11اے سی وائی فائی سٹینڈرڈ کو بہتر بنائے گا۔رپورٹ کے مطابق اگلے سال تک 66.8فیصد وائرلیس ایکسیس نیٹ ورک وائی فائی جنریشن 5سے منسلک ہو جائے گا۔پی ٹی اے مسابقت،سرمایہ کاری ،شفافیت،صارفین کے مفاد اور اعلیٰ معیاری سروسز کے لیے مناسب ریگولیٹری نظام کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث براڈ بینڈ کی کوالٹی برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے۔پی ٹی اے ہمیشہ صارفین کی تجاویز اور آراء پر مبنی پالیسی بنائے گا کیونکہ صارف کا تحفظ اور تسلی اولین ترجیح ہے۔براڈ بینڈ سروسز کمپنیوں کے لیے نئی ہدایات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہیں ۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی معیار،جدت اور صارفین کے مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور کمپنیوں کے لیے یکساں سازگار فضاء قائم کرے گی۔