اسلام آباد(مانیٹرنگ، آن لائن) جمعیت علمائے اسلام کے محافظ دستے انصار الاسلام کے کارکنوں کی موجودگی پر اسلام آباد پولیس نے آپریشن کرکے متعدد کو گرفتار کرلیا ہے، جیو نیوز کے مطابق آپریشن ڈی آئی جی آپریشن کی کمانڈ میں کیا گیا، میڈیا کو بھی پارلیمنٹ لاجز سے نکال دیا گیا جس کے بعد پولیس نے صلاح الدین ایوبی کے لاج کا دروازہ توڑ کر گرفتاریاں شروع کر دیں،
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کے رہنما اور ایم این اے صلاح الدین ایوبی کو بھی پولیس گرفتار کرکے لے گئی ہے جبکہ دس سے بارہ رضا کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، مولانا جمال الدین اور مفتی عبداللہ کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جبکہ آغا رفیع اللہ پولیس اہلکار کے ساتھ گتھم گتھا بھی ہو گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور اکرم درانی بھی پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے۔ مولانا فضل الرحمان کے ترجمان مفتی ابرار نے تمام کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد پارلیمنٹ لاجز پہنچیں۔ آئی جی اسلام آبادمحمد احسن یونس نے انصار الاسلام فورس کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد نے پارلیمنٹ لاجز کے انچارج انسپکٹرحق نواز، ایس ایس جی کے لائن آفیسر سب انسپکٹر جاوید اختر کو معطل کر دیا ۔ناکہ پریڈ ایونیو کا انچارج ہیڈ کانسٹیبل سبطین حیدر، جبکہ کانسٹیبل فیصل خان، نویداور شہزاد کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ان افسران و اہلکاروں کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل کیا گیا۔ایس ایس پی آپریشنز معاملے کی انکوائری کریں گے، اسلام آباد میں پارلیمنٹ لاجز میں اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کیلئے آئی جے یو آئی کی انصار الاسلام فورس کو ہٹانے کیلئے پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔جے یو آئی کے رکن صلاح الدین ایوبی نے پولیس کولاجز سے باہر جانے کا کہہ دیا ۔
صلاح الدین ایوبی کے لاج نمبر چار سو ایک کے باہر ایس ایس پی بھاری نفری کے ہمراہ موجود ہے۔ترجمان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کا دھاوا قابل مذمت ہے۔ اپنے بیان میں شازیہ مری نے کہاکہ کٹھ پتلی حکومت اب پولیس میں چھپ کر حملہ کر رہی ہے،عمران نیازی اراکین پارلیمنٹ کو خوفزدہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اور انتظامیہ کٹھ پتلی وزیر اعظم کے غیر قانونی احکامات پر عمل نہ کرے،ایسی ہمت تو آمر پرویز مشرف بھی نہیں کر سکے نیازی نے خود کو بے نقاب کردیا ہے۔