اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

لوڈشیڈنگ ،صنعتی شعبہ جنریٹراستعمال کرنے لگا،32ارب کا بوجھ پوراکرنے کیلئے معیار گرنے لگا

datetime 13  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) ملک میں صنعتی شعبہ اپنی 75فیصدبجلی کی ضرورت جنریٹروں کے ذریعے پوری کررہاہے جس کے باعث صنعتی شعبہ پر 32ارب روپے کااضافی بوجھ پڑگیاہے۔صنعتی ذرائع کے مطابق فرنس آئل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں،جنریٹروں اور متبادل ذرائع سے بجلی کے حصول کی وجہ سے درآمدی بل میں اضافہ ہو رہا ہے۔سال 2014-2015 کے دوران پٹرولیم مصنوعات اور فرنس آئل درآمد کرنے کیلئے کل 6.69 بلین ڈالر خرچ کئے گئے جبکہ سال 2013-2014 کے دوران اس مقصد کیلئے 5 بلین ڈالر خرچ کئے گئے تھے۔پچھلے سال کی نسبت اس سال بجلی پیدا کرنے کیلئے مشینری کے درآمدی بل میں بھی تقریبا 50فیصد اضافہ ہوا۔مالی سال 2014 کے دوران بجلی مشینری کا کل درآمدی بل 189.351ملین ڈالر رہا جبکہ اس سال 2015 میں یہ درآمدی بل49.83% اضافے کے ساتھ 283.706ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔ذرائع کے مطابق مینوفیکچررز کے پاس جنریٹروں کے ذریعے بجلی حاصل کرنے کے علاوہ اورکوئی متبادل طریقہ کار موجودنہیں۔اس وقت ملک میں موجود تمام مینوفیکچرنگ یونٹس میں سے75% یونٹس جنریٹروں کے ذریعے بجلی بحران پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں جن میں کیمیکلز، پیٹرو کیمیکلز ،مشینری ، سیمنٹ اور ٹیکسٹائل کے شعبے سرفہرست ہیں۔بجلی کی کمی کو پورا کرنے اور متبادل ذرائع سے بجلی کے حصول کی وجہ سے صنعتوں کو اضافی مالی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے جس کی مالیت تقریبا 32 بلین روپے ہے جس سے منافع کی شرح کم ہو رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ان اخراجات کو پورا کرنے کیلئے بعض اوقات مینوفیکچرر کو اشیا کے معیار اور ویلییو ایڈیشن پرسمجھوتہ کرنا پڑتاہے جس سے عالمی منڈیوں میں پاکستانی اشیا کی قدروقیمت اور انکی مانگ کو چیلنج کا سامنا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…