ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کی اہم شخصیت کا جہانگیر ترین سے رابطہ

datetime 5  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)حکومت کی اہم شخصیت کا جہانگیر ترین سے رابطہ ہوا ہے، اے آر وائے نیوز کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سے اہم وفاقی وزیر نے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین ہسپتال سے گھر منتقل ہو گئے ہیں لیکن ڈاکٹرز نے انہیں مزید ایک ہفتہ آرام کا مشورہ دیا ہے، دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ

اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد وہ بچہ ہے جو گلی میں کہیں ہو گم گیا ہے او ردیکھیں اپوزیشن بچے کو تلاش کرنے میں کتنا وقت لیتی ہے ،اپوزیشن تو کہہ رہی تھی کہ 48گھنٹے میں تحریک عدم اعتماد آ جائے گی لیکن اب تو 72واں گھنٹا شروع ہونے والا ہے لیکن عدم اعتماد کا کوئی اتا پتہ نہیں ،عمران خان واحد اعظم ہیںاو راس وقت ایک ایسی حکومت ہے فوج جس کے پیچھے کھڑی ہے ،آصف زرداری نے جنرل ضیاء الحق کا خواب پورا کیا ہے ،میں تو پیپلز پارٹی کے لوگوں سے کہوں گا کہ وہ حکومت کی تبدیلی کی بجائے پہلے پیپلز پارٹی کو زرداری سے واپس لیںتو شاید نئی پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جا سکے ،حکومتی اراکین اور اتحادی ڈٹ کر ساتھ کھڑے ہیں،جہانگیر ترین کے بیٹے سے خیریت دریافت کرنے کیلئے بات ہوئی ، انہیں ہسپتال سے گھرمنتقل کر دیا گیا ہے او روہ ابھی چند روز لندن میں ہی قیام کریں گے،بلاول سے پوچھنا چاہتاہوں وزیر اعظم کا امیدوار کون ہے ،آٹھ گھنٹے آصف زرداری ، آٹھ گھنٹے شہباز شریف ، آٹھ گھنٹے مولانا فضل الرحمان جبکہ مریم او ربلاول چھٹوٹے ہونے کی وجہ سے چار چار گھنٹے کے وزیر اعظم ہوں گے کیونکہ چوبیس گھنٹے کے لحاظ سے یہی ترتیب بنتی ہے ،یہ تاثر درست نہیں کہ ہمارے مغرب سے تعلقات خرب ہو گئے ہیں ، وزیر اعظم عمران خان جلد مغربی ممالک کا دورہ کرنے جارہے ہیں،ہم متوازن پالیسی پر یقین رکھتے ہیں،

روس اوریوکرین کے مسئلے پر پاکستان بڑا واضح ہے کہ ہم جنگ کی حمایت میں نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کی ایڈوائزری کونسل کے اجلاس کے بعد پنجاب کے صدر و وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود ، معاون خصوصی عثمان ڈار اور دیگر کے ہمراہ 90شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو کے لانگ مارچ کو راولپنڈی میں خوش آمدید کہیں گے ،

ہم نے صرف یہ کہا ہے کہ وہ میچ کے بعد وہاں پہنچیں کیونکہ پاکستان میں24سال بعد انٹر نیشنل کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے اس لئے عالمی سطح پر ایسے اشارے نہ دیں جس سے پاکستان میں کرکٹ متاثر ہو ،آپ کرکٹ میچ کے بعد آ جائیں ،اگر آپ کرکٹ میچ کے دوران بھی آتے ہیں تو آپ کے تو70سے 100بند ے ہوں گے وہ تو ایک کیبن میں پورے آ جائیں گے ، ہم تو خرچہ بھی سرکاری نہیں کرتے اس لئے انہیں پی ٹی آئی کے فنڈ سے چائے بھی پلادی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سب نے دیکھا کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا چہرہ اترا ہوا تھا ، بقول شاکر شجاع آبادی ’’توں شاکر آپ سیانڑا ںاے ،تو ںمیرا چہرہ ویکھ میرے حالات نہ پُچھ ‘‘،مولانا فضل الرحمان کے چہرے سے جس طرح کا اعتماد جھلک رہا تھا وہ سب نے دیکھ لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تو کہہ رہی تھی کہ 48گھنٹے میں تحریک عدم اعتماد آ جائے گی لیکن اب تو 72واں گھنٹا شروع ہونے والا ہے لیکن عدم اعتماد کا کوئی اتا پتہ نہیں ہے ،

اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد وہ بچہ ہے جو گلی میں کہیں گم گیا ہے او ردیکھیں اپوزیشن بچے کو تلاش کرنے میں کتنا وقت لیتی ہے ۔ ان میں اتنی استعداد نہیں ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد لائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم امہ کے لیڈر ہیں،پاکستان میںطویل عرصے کے بعد او آئی سی کا اجلاس ہونے جارہا ہے ، وزرائے خارجہ کا اجلاس ہونا ہے، 29وزرائے خارجہ شرکت کی تصدیق کر چکے ہیں، 23مارچ کے دن پوری اسلامی امہ یہاں اکٹھی ہو گی

بلکہ اس میںیورپی وزرائے خارجہ سمیت دیگر اہم ممالک کے وزرائے خارجہ بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔انہوںنے کہا کہ ہم اس تاثر کو مسترد کرتے ہیں کہ ہمارے مغرب سے تعلقات خرب ہو گئے ہیں ، وزیر اعظم عمران خان جلد مغربی ممالک کا دورہ کرنے جارہے ہیں،ہم متوازن پالیسی پر یقین رکھتے ہیں،روس اوریوکرین کے مسئلے پر پاکستان بڑا واضح ہے کہ ہم جنگ کی حمایت میں نہیں ہیں،وزیر اعظم نے روس روانگی سے ایک رو ز قبل روس کے

ایک ٹی وی پر اپنی پالیسی واضح کر دی تھی، عمران خان نے کبھی بھی فوجی حل کی حمایت نہیں کی اور اسی طریقے سے ساری حکومت کے بیانات ہیں، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونی چاہیے اورمذاکرات سے مسائل کا حل نکلنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار پاکستان کی کی خارجہ پالیسی سو فیصد پاکستان کے اندر بن رہی ہے ،حکومت اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی ہے ،عمران خان واحد اعظم ہیںاو راس وقت ایک ایسی حکومت ہے

فوج جس کے پیچھے کھڑی ہے جس کے پیچھے پورا ملک کھڑا ہے ۔جو عام آدمی کی سوچ ہے وہ ہماری خارجہ پالیسی میںظاہر ہوتی ہے ، احساس کے پروگرام میں ظاہر ہوتی ہے اور تمام پالیسیوں میں نظر آتا ہے کہ ہم اسی کو لے کر آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو یہ احساس ہے جن کے مے فیئر میں گھر ہیں کہ وزیراعظم روس کیوں چلے گئے ،جن کے پاس لوٹ مار کا بے پناہ پیسہ ہے ان کو پریشانی ہے ، ہمارے یورپ سے بھی دیرینہ تعلقات ،

امریکہ سے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں ۔ہماری صرف مغرب سے یہ التجا ہے کہ غریب ملکوں کا جو پیسہ ان کے پاس پیسہ ہے اس کو واپس آنا چاہیے ، اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غریب ممالک سے پیسہ ٹرانسفر کیا گیا ہے ، ہم اس حوالے سے بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اجلاس میں سانحہ پشاور پر دکھ اور افسوس کا اظہا رکیا گیا ہے کیونکہ اس سے پاکستان پر قیامت گزری ہے ،اس سانحے پر پورا پاکستان اکٹھا کھڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کا کرکٹ کے ساتھ ایک لگائو ہے

لیکن یہاںجب بھی انٹرنیشنل کرکٹ شروع ہوتی ہے اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں، پہلے بھارت سے پیغامات آئے کہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم واپس چلی جائے ، سانحہ پشاور پر بھارت سے آسٹریلین کرکٹ بورد کو ٹیگ کیا جارہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ بھار ت کی حکومت نے اپنے شہریوں کو بھی یر غمال بنایا ہے،65فیصد عوام جنہوں نے مودی کو ووٹ نہیں دیا انہیں بھی یر غمال بنا کر بیٹھے ہوئے ہیں ،ہر وقت سازشیں کی جاتی ہیں ، ہم تو امن کی بات کرنے کے لئے تیا رہیں،

ہم کہتے ہیںکشمیر کے مسئلے کو حل کرنا سب سے اہم ہے کیونکہ سا کے بعد ہی پاکستان اور بھارت باقی چیزوں پر آگے بڑھ سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہم وفاقی حکومت اورپنجاب کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے ، ہمارے تو گلے سوکھ گئے ہیں کہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں لے کر آ جائیں ۔ جن ہمارے لوگوںکے اپوزیشن نے نام لئے ہیں ان کی جانب سے تحریک استحقاقات جمع کرائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ دیکھ لیا ہے

یہ پنجاب میں آیا ہے تو اس کا حال کسی سے پوشیدہ نہیں ،(ن) لیگ چار ڈویژن کی جماعت ہے ، ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی پارٹی بھی تین ڈویژن کی پارٹی ہے ،آصف علی زرداری نے اصل میں جنرل ضیاء الحق کا خواب پورا کیا ہے ،میں تو پیپلز پارٹی کے لوگوں سے کہوں گا کہ وہ حکومت کی تبدیلی کی بجائے پیپلز پارٹی کو زرداری سے واپس لیں توشاید نئی پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جا سکے ۔(ن) لیگ والے اس وقت اپنے پیسے بچانے کے لئے لگے ہوئے ہیں اور کچھ نہیں کر پائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مضبوط کھڑی ہے ، تمام ہمارے اراکین ہمارے ساتھ ہیں، اتحادیوں کا بھی شکر یہ اداکرنا چاہتاہوں جنہوںنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے اور وہ ڈٹ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،فضل الرحمن ،آصف زرداری او رشہباز شریف کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی ۔انہوں نے جہانگیر ترین کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کا تو ابھی ان سے رابطہ نہیں ہوا ، وہ ہسپتال سے گھر منتقل ہو گئے ہیں لیکن وہ ابھی پاکستان نہیں آرہے او رکچھ دن لندن میں قیام کریں گے ،

ان سے ہماری کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی ، صرف خیریت دریافت کرنے کے لئے ان کے بیٹے سے بات ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیکا قانون میں اس لئے ترامیم کی گئیں کیونکہ یہاں پر کسی کی عزت محفوظ نہیں،عورتوں کی عزت محفوظ نہیں، اس طرح کی مہم کی اجازت نہیںدے سکتے، پشاور سانحہ کے بعد جس طرح کی مہم چلی وہ پاکستان کے خلاف ایک بڑی سازش کاحصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے اور امید ہے کہ اڑتالیس گھنٹوں یا اس سے پہلے بھی اصل کرداروں تک پہنچ جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بیرونی طاقتوں سے تعلقات ڈھکے چھپے نہیں ہے ،بیگوں کی کہانیاں سب کو یاد ہیں، جے یو آئی کے دفتر کا افتتاح کس نے کیا تھا اور اس کے پیسے کہاں سے آئے تھے۔انہوںنے کہا کہ میں تو بلاول سے پوچھنا چاہتاہوں کہ وزیر اعظم کا امیدوار کون ہے ،آٹھ گھنٹے آصف زرداری ، آٹھ گھنٹے شہباز شریف ، آٹھ گھنٹے مولانا فضل الرحمان جبکہ مریم او ربلاول چھٹوٹے ہونے کی وجہ سے چار چار گھنٹے کے وزیر اعظم ہوں گے

کیونکہ چوبیس گھنٹے کے لحاظ سے یہی ترتیب بنتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ اپوزیشن کی کھچڑی پکی ہوئی ہے ۔ جب سائبیریا میںشدید برف پڑتی ہے تو وہاں خوراک ختم ہو جاتی ہے ایسے موسم میں بھیڑیے آپس میں دائر بنا کر بیٹھ جاتے ہیں کہ کس کی آنکھیں بند ہوتی ہے اورسارے بھیڑے اس پر حملہ آو ہوتے جاتے ہیں، یہ سائبیریا کے بھیڑے ہیں اور یہ سوچ رہے ہیں کہیںان میں سے کسی ایک کی آنکھ بند ہو تو کوئی اسٹیبلشمنٹ یا عمران خان سے ڈیل نہ کر لے ، یہ ایک دوسرے پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…