جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

بڑے یورپی ملک نے اپنے شہریوں کو یوکرین میں روسی افواج کے خلاف لڑنے کی اجازت دے دی

datetime 28  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوپن ہیگن،کیف (این این آئی)ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹ فریڈرکسن نے اپنے شہریوں کو یوکرین میں روسی افواج کے خلاف لڑنے کے لیے بننے والی بین الاقوامی بریگیڈ میں شامل ہونے کی اجازت دے دی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں ڈینش وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈنمارک کے شہری روس سے لڑنے کے لیے عالمی بریگیڈ کا حصہ بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ آزادی کا معاملہ ہے کوئی بھی اپنی پسند سے فیصلہ کرسکتا ہے۔ڈینش وزیراعظم نے کہا کہ یہ آزادی ڈنمارک میں رہنے والے تمام یوکرینی شہریوں کے ساتھ ساتھ ایسے غیریوکرینی باشندوں کیلیے بھی ہے جو روس کیخلاف جنگ میں براہ راست حصہ لینا چاہتے ہیں۔دوسری جانب یوکرین پر حملے کے چوتھے روز روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے نواح میں دنیا کے سب سے بڑے جہاز کو تباہ کردیا ہے۔ جہاز گوستومل کے ایئرپورٹ پر موجود تھا، جو دارالحکومت سے تقریباً 20 کلومیٹر پر واقع ہے’دوسری جانب کئی ممالک میں اتوار کو روسی حملے کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے۔یوکرین میں تباہ ہونے والے جہاز کا نام ‘ماریہ’ تھا جس کا یوکرینی زبان میں مطلب خواب بنتا ہے۔یوکرین کے وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے اتوار کو ٹویٹ میں لکھا ‘ماریہ، اے این 225 دنیا کا سب سے بڑا جہاز تھا۔ روسی اس کو تباہ کر سکتے ہیں مگر ہمارے یورپ کی آزاد، مضبوط اور جمہوری ریاست بننے کے خواب کو تباہ نہیں کر سکتے، ہم غالب آئیں گے۔

جمعرات کو روس کے حملے کے آغاز سے ہی گوستومل ایئرپورٹ کے قریب لڑائی جاری ہے۔ روسی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ سٹریٹیجک انفراسٹرکچر کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔یوکرینی ادارے کا اندازہ ہے کہ جہاز کی مرمت پر تین ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا اور اسے اڑنے کے قابل بنانے میں پانچ سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

ادارے کے مطابق ہمارا مقصد ہے کہ یہ اخراجات روس کو برداشت کرنا پڑیں، جس نے جان بوجھ کر یوکرین کے ہوا بازی کے شعبے کو نشانہ بنایا ہے۔یہ جہاز بنیادی طور پر روس کے ایروناٹیکل پروگرام نے ہی تیار کیا تھا اور اس نے 1988 میں اپنی پہلی پرواز بھری تھی۔دوسری جانب ماریہ کے حوالے سے یوکرین کی انتونوف کمپنی کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا گیا ہے جب تک ماہرین ماریہ کا جائزہ نہیں لے لے لیتے، اس وقت تک جہاز کی حالت کی تکنیکی رپورٹ نہیں دی جا سکتی۔

روس کی جانب سے تباہ کیا جانے والے جہاز کے بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد یہ کئی سال پرواز نہ کر سکا، جس میں بعدازاں کچھ تکنیکی تبدیلیاں کی گئیں، اس کے بعد اس نے 2001 میں اپنی پہلی اڑان بھری تھی۔اس جہاز کو یوکرین کی انتونو ایئرلائنز کمپنی استعمال کرتی ہے اور کارگو مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

کورونا کی وبا پھوٹنے کے بعد پچھلے کچھ سالوں کے دوران اس جہاز کی بہت ڈیمانڈ رہی۔دنیا بھر کے کئی ممالک میں اتوار کو روس کے یوکرین پر حملے کے خلاف احتجاج ہوا۔ یوکرین کے جھنڈے والے کپڑے پہنے لوگ سڑکوں پر نکلے، جن پر ‘تیسری عالمی جنگ نہیں چاہیے’ اور ‘روس واپس جاؤ’ کے نعرے درج تھے۔ برلن سے بغداد اور واشنگٹن سے سینٹ پیٹرسبرگ تک ہونے والے احتجاج میں روسی صدر پوتن کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔برلن کی پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں ایک لاکھ لوگوں نے احتجاج کیا، اسی طرح پراگ میں 70 ہزار جب کہ ایمسٹرڈم میں 15 ہزار لوگوں نے احتجاج کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…