جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

datetime 16  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ عدالت عالیہ نے نے پٹیشنر سے سوال کیا ہے کہ کاغذات نامزدگی سے قبل شہریت چھوڑی تھی یا نہیں؟، کل تک اس عدالت میں امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرسکتے ہیں؟۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں

گزشتہ روز فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحیات نااہلی کو چیلنج کیا ، بدھ کو ان کی درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کی ۔درخواست کی سماعت کے آغاز پر فیصل واوڈا کے وکیل وسیم سجاد نے اپنے دلائل میں بتایا کہ الیکشن کمیشن نے میرے موکل کو جھوٹے بیان حلفی کی بنیاد پر نااہل قرار دیا ہے اور انہیں تمام تنخواہیں، مراعات دو ماہ میں واپس کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔فیصل واوڈا نے جون 2018 ء میں کاغذات نامزدگی کیلئے بیان حلفی جمع کرایا تھا، پھر 3 مارچ کو بطور رکن قومی اسمبلی استعفیٰ دے دیا تھا،اب فیصل واوڈا بطور رکن اسمبلی مستعفی ہوچکے اور الیکشن کمیشن نے بطور سینیٹر بھی نااہل قرار دے دیا۔وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لاء نہیں، اس کے پاس اختیار نہیں تھا کہ نااہل قرار دیتا،الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا فیصلہ نہیں سنا سکتا۔چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کا آرڈر تھا کہ بیان حلفی غلط نکلا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے، کیا کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے قبل شہریت چھوڑی تھی یا نہیں؟وکیل فیصل واوڈا نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں جھوٹے بیان حلفی کیلئے توہین عدالت کا لفظ نہیں لکھا گیا، چیف جسٹس نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ قانون ہے جس میں کئی قانون سازوں کو نااہل بھی کیا گیا، اس کیس کو چھوڑ کر سمجھا دیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیسے ہوگا؟جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیاکہ کیا فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ کہیں جمع کرایا؟

ایڈووکیٹ وسیم سجاد بولے پٹیشنر نے کہیں بھی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش نہیں کیا۔ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے جواب دیاکہ جھوٹا بیان حلفی آئے تو انکوائری کے بعد کورٹ آف لاء کو کارروائی کا اختیار ہے۔اس پر ہائیکورٹ نے کہاکہ وہ اپنی نیک نیتی ثابت کرتے اور سرٹیفکیٹ پیش کرتے، عدالتی فیصلے کے بعد ذمہ داری پٹیشنر پر تھی کہ شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرتا۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیاکہ اگر الیکشن کمیشن اس نتیجے پر پہنچا کہ بیان حلفی جھوٹا ہے تو کیا کرتا،؟صرف یہ بتائیں فیصل واوڈا کیسے صاف نیتی ثابت کرتے ہیں؟وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن بیان حلفی کی انکوائری کرسکتا ہ


ے، دیکھنا ہوگا اس کے بعد کیا پراسیس ہے؟،جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ کیا الیکشن کمیشن انکوائری کرکے کیس سپریم کورٹ کو بھجوائے۔ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے کہاکہ یہ بات شہادت سے ثابت ہوسکتی ہے کہ جان بوجھ کر جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا گیا، جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیئے کہ اب آپ پٹیشن آئینی عدالت لائے ہیں تو یہ کورٹ نااہلی کا فیصلہ سنا دے؟چیف جسٹس نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ بتادیں سپریم کورٹ میں کوئی جھوٹا بیان حلفی جمع کرائے تو اس کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں؟،

وسیم سجاد نے جواب دیاکہ بیان حلفی چھوٹا ثابت ہو تو اس کے خلاف کیس چلایا جا سکتا ہے۔وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ فیصل واوڈا کا بیان حلفی جھوٹا بھی ثابت ہو تو وہ صرف بطور رکن قومی اسمبلی نااہل ہوسکتے تھے،وہ بطور رکن اسمبلی مستعفی ہوچکے، تاحیات نااہلی کا فیصلہ نہیں ہو سکتا، کیونکہ جس الیکشن کیلئے بیان حلفی جمع کرایا گیا صرف اسی نشست کیلئے نااہل ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہے کیا الیکشن کمیشن ازخود کسی کو نااہل قرار دے سکتا ہے یا نہیں؟،اگر بیان حلفی کورٹ آف لاء کے سامنے جھوٹا ثابت ہو تو نااہل قرار دیا جاسکتا ہے،تاحیات نااہلی سیاست میں سزائے موت کی طرح ہے۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پوچھا کہ کیا پٹیشنر کل تک اس عدالت میں امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرسکتے ہیں؟۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…