لاہور( این این آئی)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے گیس یوٹیلیٹی کمپنیوں کے لیے ایل این جی پر لائن لاسز کا تناسب 300 فیصد تک بڑھا دیا، جس کی ادائیگی چھوٹے صارفین بشمول گھریلو صارفین ہوٹلوں اور سی این جی سیکٹر کرے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اوگرا نے صارفین کے لیے گزشتہ دو ماہ (جنوری اورفروری)کے لیے بغیر جی ایس ٹی ایل این جی کے وزن کی اوسط سے
قیمت فروخت کا اعلان کیا۔سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈسٹری بیوشن نقصانات جنوری سے بڑھ کر 18.28 فیصد ہو گئے ہیں جو گزشتہ سال دسمبر میں 6.30 فیصد تھے۔اسی طرح جنوری سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کے لیے 12.32 فیصد تک ڈسٹری بیوشن نقصانات کی اجازت دی گئی ہے جو دسمبر 2021 میں 6.30 فیصد تھے۔آر ایل این جی کے لیے ٹرانسمیشن نقصانات تبدیل نہیں ہوئے جو ایس این جی پی ایل کے لیے 0.38 فیصد جبکہ ایس ایس جی سی کے لیے 0.12 فیصد ہیں۔ماہرین نے کہا کہ ٹرانسمیشن نقصانات کا بل بڑے صارفین یعنی آئی پی پیزاور صنعتی صارفین کو کیا جاتا ہے جبکہ چھوٹے صارفین، بشمول گھریلو صارفین، ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کی جانب سے ڈسٹری بیوشن نقصانات کے تحت بل کیے جانے والے زمرے ہیں۔سی این جی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے رہنما غیاث پراچہ نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جنوری اور فروری میں سستی ایل این جی کارگو خریدنے کے باوجود گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں کمی نہیں کی گئی۔