ریاض(این این آئی)ہمت اور حوصلہ معذور انسان کو بھی بہادر اور باصلاحیت بنا سکتے ہیں۔ اس کی مثال سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی پیش کی جا سکتی ہے جنہوں نے اپنی جسمانی معذوری دور کرنے کے لیے اپنی دماغی اور تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کر
کے اپنے لیے ایسی وہیل چیئر خود ہی بنا لی جس کی مدد سے وہ آسانی کے ساتھ نقل وحرکت اور کرسکتا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق حمد الدوسری نے بتایا کہ وہ بچپن میں پولیو کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں وہ معذور ہوگیا لیکن اس کی جسمانی معذوری نے اسے سوچنے اور تخلیقی نشوونما سے نہیں روکا۔ حمد الدوسری نے لوہار کا اپنا شوق پروان چڑھایا اور اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے ایسے آلات تیار کیے جو اس کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔الدوسری نے وضاحت کی کہ جب وہ بازاروں اور تقریبات میں جاتے تھے تو انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا تھا، کیونکہ وہ لوگوں سے کہہ رہا تھا کہ وہ انہیںنے وہیل چیئر کو حرکت دینے میں مدد کریں۔ اس نے دیکھا کہ زیادہ تر معذور لوگ ایسی مشکلات سے دوچار ہیں۔5 سال پہلے مجھے ایک الیکٹرک اسٹیئرنگ وہیل چیئر بنانے کا خیال آیا جو کسی بھی سیٹ کو حرکت دے 3 گھنٹے میں چارج ہو اور 6 گھنٹے تک کام کرے، جس سے سیٹ کو بغیر کسی مدد کے آسانی سے حرکت کرنے کی اجازت ملے۔