اسلام آباد (این این آئی)سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا۔ہفتہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے دو صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا۔عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر مستند فورنزک ایجنسیوں کے نام فراہم کریں، اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر
آڈیو کے فارنزک تجزیے کی تجویز پر معاونت کریں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار اس حوالے سے پاکستان بار کونسل کی معاونت حاصل کر سکتے ہیں، انکوائری کمیشن کی درخواست کا ہائی کورٹ میں زیر التواء اپیلوں سے براہ راست تعلق ہے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ انکوائری کمیشن کی درخواست کے زیر التواء اپیلوں پر کیا اثرات ہوں گے، معاونت طلب کریں۔عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل اور درخواست گزار صلاح الدین اس حوالے سے بھی آئندہ سماعت پر معاونت کریں، درخواست گزار آگاہ کریں کہ فارنزک تجزیے کا خرچہ کون برداشت کریگا۔حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے بتایا کہ مبینہ آڈیو کی فورنزک رپورٹ انٹرنیٹ سے حاصل کی، رپورٹ میں یہ نہیں لکھا گیا کہ یہ کس آڈیو سے متعلق ہے، تسلیم شدہ ہے کہ اصل آڈیو دستیاب نہیں، انٹرنیٹ سے حاصل کردہ دستاویز پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے بتایا مبینہ آڈیو ان کے پاس موجود نہیں تاہم میڈیا پر چلائی گئی، درخواست گزار نے آڈیو کو مستند فارنزک ایجنسی کو فارنزک کیلیے بھیجنے پر آمادگی ظاہر کی، درخواست گزار آڈیو حاصل کر کے عدالتی ریکارڈ پر لائیں۔