مری (مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)سیاحوں نے سانحہ مری سے بھی سبق نہ سیکھا ، انتظامیہ نے نتھیا گلی اور ملکہ کوہسار کے راستوں کی بندش کا اعلان کیا تو سیاحوں نے خیبرپختوںخوا کے سیاحتی مقام بالا کوٹ کا رخ کر لیا، راستوں پر پھسلن کے باعث کئی سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔جی ڈی
اے اہلکار راستوں پر سیاحوں کو مدد فراہم کرتے رہے، بالاکوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کا بروقت تدارک کیا اور ناران اور شوگران جانے والے راستوں کو بند کیا۔
ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو تلقین کی ہے کہ بالاکوٹ شاہراہ کو کاغان پلدران تک بحال کیا گیا، سیاح کاغان سے آگے سفر سے گریز کریں۔دوسری جانب ملکہ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں پھنس کر انتقال کر جانے والوں کی تعداد 22 سے بڑھ کر 23 ہو گئی،اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، پنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاح طوفانی برف باری میں چل بسے ۔ تفصیلات کے مطابق ملکہ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والوں کی تعداد 22 سے بڑھ کر 23 ہو گئی،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاح طوفانی برف باری میں چل بسے۔ مری میں جاں بحق افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کی گئیں۔ واقعہ کے بعد ملک میں فضاء سوگواررہی ۔ دوسری جانب مری میں داخل ہونے پر پابندی اتوار کو بھی برقرار رہی، بھارہ کہو اور ٹول پلازہ پر لگائے گئے ناکوں پر موجود سیکیورٹی فورسز نے ہر قسم کے غیر متعلقہ ٹریفک کو روک دیا ۔