جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آئین اور قانون کو مذاق بنا رکھا ہے، کیا یہ پولیس اسٹیٹ ہے؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

datetime 7  جنوری‬‮  2022 |

کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں ایف آئی آر درج کرنے کے خلاف اپیل پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے وضاحت طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل بینچ نے لاپتہ افراد کیس میں ایف آئی آر درج کرنے پر پراسیکیوشن کی اپیل پر سماعت کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض ایچ شاہ پر شدید برہم ہوگئے۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ پولیس اسٹیٹ ہے؟ آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرنا بند کریں۔ آئین اور قانون کو مذاق بنا رکھا ہے۔ کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کررہے ہیں؟۔پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض ایچ شاہ نے موقف دیا جی ایسا نہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ بالکل ایسا ہی ہے، آپ سہولت کاری کا کام کررہے ہیں، آپ کا کام کیا ملزمان کو تحفظ دینا ہے؟ کیا آپ ایس ایچ او ہیں جو ایف آئی آر درج کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے؟۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ دکھ ہوا کہ ریاست ایک ایف آر درج ہونے کیخلاف عدالت میں آئی۔شہری محمد اقبال پٹیل نے کہا کہ میرے بھائی محمد ندیم پٹیل کو سی ٹی ڈی انچارج راجا عمر خطاب نے اغوا کیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے راجا عمر خطاب کیخلاف ایف آئی آر کا حکم دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ بتائیں، آپ نے کس حیثیت میں یہ اپیل دائر کی؟ کیا راجا عمر خطاب اتنا طاقتور ہے کہ آپ کے ادارے کو چلا رہا ہے؟، راجا عمر خطاب کے بجائے آپ کو اپیل کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ آپ کو ایس ایچ او کے اختیارات کب سے مل گئے؟۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دکھ ہوا کہ

ریاست ایک ایف آئی آر کیخلاف اپیل کر رہی ہے۔ کم از کم اتنا تو حق دیں کہ نام شامل ہوسکے کہ کس نے اغوا کیا۔ ایف آئی آر غلط درج ہو تو کٹوانے والے کیخلاف آپ کا حق ہے۔پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے موقف دیا کہ ایف آئی آر درج ہو جائے تو ہمیں اب کوئی اعتراض نہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرکے

کسی پر احسان کیا کیا؟ کیا احسان کر رہے ہیں یہ کرکے، آپ کی ذمہ داری ہے یہ۔ یہ کون سا طریقہ ہے، جو مرضی آئے وہ کریں۔ کس قانون کے تحت آپ نے یہ فیصلہ کیا؟۔عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے اپیل دائر کرنے پر وضاحت طلب کرلی اور پیر کو وضاحت کے ساتھ دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…