اسلام آباد(مانیٹرنگ، این این آئی)میں جواب نہیں دوں گی، پرویز رشید کے ساتھ گفتگو کی کال ٹیپ سامنے آنے پر مریم نواز کا انتہائی دبنگ ردعمل سامنے آیا ہے، انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کس کو حق ہے کہ میری ذاتی گفتگو کو ٹیپ کر کے ایک چینل کو دے، مجھ سے اس بات پر معذرت کی جائے۔ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے
مریم نواز نے کہا کہ سب سے پہلے تو مجھ سے اس بات کی معذرت کی جائے کہ میرا فون ٹیپ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کس کو حق ہے کہ میری ذاتی گفتگو کو ٹیپ کرے اور پھر ایک میڈ یا چینل کو دے،مجھے پہلے اس بات کا جواب دیا جائے اور معذرت کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی ذاتی زندگی میں ہونے والی گفتگو کا جواب نہیں دوں گی۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراطلاعات پرویز رشید کی صحافیوں کے بارے میں مبینہ غیر اخلاقی گفتگو پر ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ)، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای)، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) اور کراچی پریس کلب کے صدر نے شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں ایمنڈ نے کہا کہ مذموم مقاصد کیلئے کسی بھی سیاسی جماعت یا ادارے کی جانب سے ورکنگ جرنلسٹس کی توہین کو مسترد کرتے ہیں،کسی شخص یا ادارے کو میڈیا ہاؤسز کو ڈکٹیٹ کرنے کا حق نہیں۔سی پی این ای نے کہا کہ مبینہ آڈیو لیک میں سیاستدانوں کی صحافیوں کے خلاف غیر اخلاقی گفتگو نے میڈیا کنٹرول کرنے کی پوشیدہ آمرانہ سوچ کا پردہ چاک کر دیا۔پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ پرویز رشید نے اپنی قیادت کو خوش کرنے کیلئے صحافیوں کے بارے میں توہین آمیز گفتگو کی۔کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی اور سیکرٹری جنرل رضوان بھٹی نے بھی مذمت کی۔صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں نے مریم نواز اور پرویز رشید سے معذرت کرنے کا بھی مطالبہ کردیا۔