جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے کینٹ بورڈز کو نجی سکولز سیل کرنے سے روک دیا

datetime 5  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی سکولز کی بے داخلی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دور ان کینٹ بورڈز کو نجی سکولز سیل کرنے سے روک دیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔ بدھ کو دور ان سماعت وکیل قلب حسن نے کہاکہ کینٹ بورڈز میں 8300 نجی سکولز اور 37 لاکھ

بچے زیر تعلیم ہیں۔ وکیل نجی سکولز نے کہاکہ سکولوں کو سیل کیا جا رہا ہے، بچے کہاں جائیں گے۔ قلب حسن شاہ نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نجی سکولز کو سنے بغیر فیصلہ دیا تھا۔ وکیل والدین حامد خان نے کہاکہ اصل کیس تو رہائشی پلاٹ پر سکول بنانے کا تھا، ایک سول کیس میں موقف سنے بغیر سخت حکم جاری کیا گیا۔عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک ابرار صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کہاکہ سپریم کورٹ کے مشکور ہیں جنہوں نے تعلیم جیسے اہم شعبے کو ریلیف دیا،عدالت کی وجہ سے لاکھوں بچے اور اساتذہ کے مسائل حل ہونے جا رہے ہیں،تعلیم بنیادی مسئلہ ہے ،عدالت سے امید ہے وہ میرٹ کے مطابق فیصلہ کرے گی۔ دوسری جانب کاشف مرزا نے اپنے بیان میں کہاکہ تعلیم دینااور تعلیمی اداروں کو آئین کے آرٹیکل 18,24اور 25ـA آرٹیکل کے تحت آئینی حق اور تحفظ حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر کے 42کنٹونٹمنٹ بورڈز میں 30ہزار پرائیویٹ سکولز، 4 لاکھ اساتذہ 40لاکھ طلباکو زیور تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں۔

کاشف مرزا نے کہاکہ حکومت کنٹونٹمنٹ بورڈزایکٹ میں ترمیم کرکے والدین، اساتذہ اورطلباء کی تشویش کا ازالہ کرے۔ کاشف مرزا نے کہاکہ 30ہزار پرائیویٹ سکولز کی بے دخلی سیآوٹ آف سکولز بچوں میں خطرناک اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بے دخلی کا فیصلہ مستقل واپس لیا جائے،چیف جسٹس، وزیراعظم، آرمی چیف کنٹونمنٹ ایریاز سے سکولز کی بیدخلی رکوائیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھرکنٹونٹمنٹ بورڈزحکام کے پاس تعلیم کامتبادل نظام نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیدخلی کی وجہ سے مزید40 لاکھ بچے سکول چھوڑ کرآؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد 3کروڑ ہوجائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…