انقرہ(این این آئی)ترکی میں گذشتہ ماہ افراط زر کی سالانہ شرح 36.1 فی صد تک بڑھ گئی اوریہ گذشتہ 19 سال میں سب سے زیادہ ہے۔صدر رجب طیب ایردوآن کی حکومت نے غیرروایتی شرح سود میں کمی کی ہے، جس نے کرنسی بحران کو جنم دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمارمیں بتایاگیاکہ صرف دسمبر میں اشیائے صرف کی
قیمتوں میں دو ہندسوں میں اضافہ ہوااور افراط زرمیں 13.58 فی صد اضافہ ہوا۔یہ معاشی بدحالی سے پریشان ترکوں کی آمدن اور بچت کو بھی اب چاٹ رہا ہے۔ترک صدر نے ایک تقریر میں کہا کہ ہمیں صرف ایک تشویش ہے کہ برآمدات، برآمدات اور برآمدات۔ تجارتی اعداد وشمار سے ظاہرہوتا ہے کہ بطور رہ نما ان کے دور میں برآمدات میں چھے گنا اضافہ ہوا ہے۔