ریاض (این این آئی )سعودی پبلک پراسیکیوشن کے ایک سرکاری ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ 6 مدعا علیہان کو منی لانڈرنگ کے ایک مقدمے میں سزا سنائی گئی ہے۔ میڈیارپورٹس میں بتایاگیاکہ عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان کو 31 سال قید، رقوم ضبط کرنے اور 152 ملین ریال سے
زائد جرمانے کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بھیجی گئی رقم کی کل مالیت کے مساوی ہے۔ذرائع نے وضاحت کی کہ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ شہری، تجارتی اداروں،فرنیچر سازی ، پھولوں کے لیے خصوصی کمپنیوں اور متعدد جعلی اداروں کے مالکان نے 10,000 ریال کی ماہانہ فیس کے عوض اپنے بینک اکائونٹس کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کرتے تھے۔ ان غیر قانونی رقوم کو سعودی عرب سے باہر منتقل کرنے کا کا تجارتی سرگرمی کی چھتری تلے جعلی کمپنیوں کے ذریعے کیا جاتا تھا جو انسداد منی لانڈرنگ قانون کے آرٹیکل 2 کے مطابق ایک مجرمانہ فعل ہے۔عدالت نے ملزمان کے خلاف فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہا کہ مقامی ملزمان قید کی مدت کے برابر بیرون ملک سفر نہیں کرسکیں گے جب کہ غیرملکی ملزمان کو سزا پوری ہونے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔