راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے سابق شوہر رضوان حبیب سے دوران تفتیش مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے وجیہہ سواتی قتل کیس کے ملزم رضوان حبیب
نے انکشاف کیا ہے کہ والد نےکہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف 50 ہزار لگیں گے۔رضوان حبیب نے پولیس کو بتایا کہ انھوں نے سابقہ اہلیہ وجہیہ کو تیز دھار آلے سے قتل کیا اور لاش گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر ہنگو منتقل کی۔ملزم کے مطابق وجیہہ کی لاش کو گاڑی میں مہارت کے ساتھ چھپا کر ہنگو میں ایک قریبی رشتہ دار کے گھر لےگیا۔ملزم رضوان حبیب نے پولیس کو بتایا کہ قتل کے بعد پولینڈ جاکرپناہ اور شہریت لینےکا منصوبہ بنایا تھا جس کے لیے پاسپورٹ بھی حاصل کر لیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق عدالت سے ملزم رضوان حبیب کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔دوسری جانب مقتولہ وجیہہ کے خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے وجیہہ سواتی کی میت امریکا بھیجی جائے گی۔خاندانی ذرائع کے مطابق وجیہہ کے بچوں نے والدہ کی میت پاکستان دفنانے سے منع کر دیا ہے جس کے بعد امریکی سفارت خانےکےحکام میت نیویارک بھیجنےکے انتظامات کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کا
پوسٹ مارٹم مکمل کرکے لاش ہسپتال کی ماچری میں رکھوا دی گئی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجہیہ سواتی کی لاش لکی مروت کے علاقہ سے برآمد کرکے راولپنڈی منتقل کی گئی، لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کروا لیا گیا ہے، اور پوسٹ مارٹم کے بعد نعش کو تابوت میں بند کرکے ہسپتال کی ماچری میں رکھوایا گیا ہے۔