نئی دہلی (این این آئی)ہندو مذہب اپنانے والے وسیم رضوی پر بھارت میں مسلمانوں کو جان سے مارنے کیلئے پارٹی ارکان کو اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں ہندو رہنماں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر سامنے آنے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔واضح رہے کہ 17 اور 19 دسمبر کے درمیان بھارتی شہر ہردوار میں ہندوتوا جماعت کے رہنماں کی جانب سے مسلمانوں کو جان سے مارنے کیلئے پارٹی ارکان کو اکسانے اور مشتعل کرنے کی ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔پولیس کے مطابق فی الحال کوئی گرفتاری نہیں کی گئی تاہم ہندو مذہب اپنانے والے وسیم رضوی جن کا نام اب جتیندر نارائن تیاگی ہے ان کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے ۔پولیس نے کہا ہے کہ جتیندر نارائن اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف مذہبی گروہوں کے درمیان نفرت کو فروغ دینیکے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔