اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر کے علماء و مشائخ نے روسی صدر ولادی میر پوٹن کی طرف سے توہین ناموس رسالت پر موقف کو قابل تحسین قرار اورروسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر کا موقف ناموس رسالت اور اسلامک فوبیا پر پاکستان کے موقف کی تائید و حمایت ہے اور وزیر اعظم عمران خان نے جو ناموس رسالت و اسلامک فوبیا پر مو قف پوری دنیا کے سامنے پیش کیا ہے
اس کی کامیابی ہے،وہ وقت قریب آ رہا ہے جب اقوام متحدہ سے تمام آسمانی مذاہب کے مقدسات ، انبیاء اور رسل اور ناموس مصطفی کی توہین کو روکنے کے سلسلہ میں قانون سازی ہو گی۔یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ،مولانا حامد الحق حقانی ، مولانا ابو بکر صدیق ،مولانا محمد خان لغاری ، مولانا علامہ محمد حسین اکبر، مولانا محمد خان لغاری ، مولانا عبد الوہاب روپڑی ، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی ، مولانا قاسم قاسمی ،مولانا اسلم صدیقی، مولانا افضل حیدری ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا عزیز اکبر قاسمی ،مولانا زبیر عابد، مولانا اسلم قادری ، قاری شمس الحق ، قاری مبشر رحیمی ، مولانا محمد اشفاق پتافی ،پیر اسعد حبیب شاہ جمالی، مولانا عبید اللہ گورمانی، علامہ طاہر الحسن ، مولانا ذوالفقار اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی ، رہنمائوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کی کہ وہ اسلامک فوبیا اور ناموس رسالت ؐ کے معاملے پر اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں ، روسی صدر کا بیان واضح کر رہا ہے کہ دنیا کو ان حساس معاملات کا دارک اور احساس ہو رہا ہے۔ دریں اثنا ء چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی مفتی اعظم روس راول گیانوت الدین سے ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی،
روسی صدرولادی میر پوٹن کے ناموس رسالت ؐ کے معاملہ پر بیان پر شکریہ اور خراج تحسین پیش کیا گیا انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے عالم اسلام ہی نہیں عالم انسانیت کی ترجمانی کی ہے ،مفتی اعظم روس نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ناموس رسالت اور اسلامک فوبیا کے معاملہ پر موقف امت مسلمہ کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی ہے ،ناموس رسالت ؐ، اسلامک فوبیا اور آسمانی مذاہب کے مقدسات کی توہین روکنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے ، دونوں روہنمائوں کا اتفاق دونوں رہنمائوں کی روس اور پاکستان کے دورے کی دعوت جو قبول کر لی گئی۔