ممبئی (این این آئی)سوشل میڈیا پر بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت کیخلاف نفرت آمیز پوسٹ دیکھ کر کیرالہ کے فلم میکر نے اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کر لیا۔رواں ہفتے بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں ہیلی کاپٹر حادثے میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت اور اْن کی اہلیہ مدھولیکا راوت ہلاک ہو گئی تھیں
جس پر بعض سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا تھا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھارتی جنرل کی موت پر نفرت آمیز پوسٹ دیکھ کر بھارتی ریاست کیرالہ کا فلم میکر علی اکبر نے ہندو ہونے کا فیصلہ کیا۔فلم میکر علی اکبر کی جانب سے مذہب بدلنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ اْس کا مذہب سے اعتماد اْٹھ گیا ہے اسی لیے وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ مذہب اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کر رہا ہے۔علی اکبر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالے گا، اس بات کا فیصلہ انہوں نے اپنی بیٹیوں پر چھوڑ دیا ہے۔اس سے قبل علی اکبر کا ایک ویڈیو پیغام میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جنرل بپن راوت کی موت کی خبر پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دیئے گئے ردِ عمل کے مطابق اْن کی توہین کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز علی اکبر نے مذہب تبدیل کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا ہے، علی اکبر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’اْس کا مذہب سے اعتماد اْٹھ گیا ہے، اسی لیے وہ اور اْس کی بیوی لوسیما ہندو مذہب اپنا رہے ہیں۔فلم میکر کے مطابق مذہب کی تبدیلی کے بعد اْس نے اپنا نیا نام ’راماسمہن‘ منتخب کیا ہے کیوں کہ راما سمہن ایک ایسا شخص تھا جو اپنی ثقافت کے حق میں کھڑا ہوا تھا اور مار دیا گیا تھا۔ملیالم زبان کی فلموں کے ہدایتکار کی جانب سے اپنا فیس بْک اکاؤنٹ بھی بند کر دیا گیا ہے۔علی اکبر کی جانب سے مذہب تبدل کیے جانے کا اعلان بھی اپنے نئے اکاؤنٹ سے کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ علی اکبر کا تعلق بھارت کی انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی سے تھا، بعد ازاں پارٹی قیادت سے اختلاف کے بعد اس نے یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔