کراچی (این این آئی)حتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی و دیگر کیخلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب حکام نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو عدالت میں پیش کیا۔ وکیل صفائی عامر نقوی نے موقف دیا کہ
ان کویہاں سے وارنٹ گرفتاری لے کر جانا چاہیے تھا۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ میں نے خود گرفتاری دی ہے۔ عامر نقوی نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں ضمانت کیلئے رجوع کیا تھا۔ امجدعلی شاہ ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب سندھ نے موقف اپنایا کہ گرفتار ہی نہیں ہوئے تو ضمانت آفٹر اریسٹ کیسے لگائی۔ عامر نقوی نے کہا کہ یہ بات آپ سپریم کورٹ میں بتایئے گا۔ عدالت نے آغا سراج درانی سے استفسار کیا آپ کو کوئی مسلہ تو نہیں۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ نہیں کوئی مسلہ نہیں میں نے خود گرفتاری دی ہے۔ عدالت نے آغا سراج درانی کو جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے جیل حکام کو آئندہ سماعت پر آغا سراج درانی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی۔ غیر رسمی گفتگو میں آغا سراج درانی نے کہا کہ میں نہ بھاگا نہ چھپا اور نہ ہی روپوش ہوا۔ میں سپریم کورٹ ریلیف لینے گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پر سرنڈر کیا۔ ہائی کورٹ میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد کاغذی کاروائی کرنے میں وقت لگا۔ ہمیشہ مقدمات کا سامنا کیا ہے، کبھی نہیں بھاگے۔ پیپلز پارٹی میرے ساتھ ہے، آپ لوگ کیا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی جیل میں آجائے؟ میرے ساتھ سارے لوگ پیپلز پارٹی ہی ہے۔ لوکل گورنمنٹ امینڈمنٹ بل میں نے دیکھا نہیں۔ کاپی مل جائے تو دیکھ کر ردعمل دے سکوں گا۔ پارٹی چھوڑنے کے لئے آج تک کوئی دباو نہیں آیا۔ میں شہید بینظیر بھٹو کا جان نثار ہوں۔