اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے اصولی طور پر آئندہ 6؍ ماہ (جنوری تا جون) کیلئے مکمل تیار گاڑیوں (سی بی یو) کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 10؍ سے 12؍ دیگر لگژری اشیاء پر اضافی کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کا بھی فیصلہ
کیا گیا ہے تاکہ جاری کھاتوں کے خسارے کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق کمپلیٹلی بِلٹ یونٹس (سی بی یو) کی درآمد پر عارضی پابندی سے حکومت سالانہ بنیادوں پر تین ارب روپے کا درآمدی بل کم کرنا چاہتی ہے۔ ادائیگیوں میں عدم توازن سے بچنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کابینہ کے ایک وزیر نے بتایا کہ قطرہ قطرہ دریا ہوتا ہے، کاسمیٹکس، پالتو جانوروں کی خوراک، گاڑیوں کے ٹائرز، ڈائپرز اور کچھ دیگر اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے اور اضافی کسٹم ڈیوٹی کے نفاذ کے ذریعے حکومت درآمدی اخراجات میں کمی لائے گی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ کر 5.1؍ ارب ڈالرز تک جا پہنچا ہے جبکہ پورے مالی سال 2021-22ء کیلئے پارلیمنٹ اور قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے اسے 2.3؍ ارب ڈالرز تک رکھنے کی منظوری دی تھی۔ اب لگتا ہے کہ جاری کھاتوں کے خسارے میں اضافے کی موجودہ رفتار دیکھ کر حکومت پریشان ہے۔