اسلام آباد( آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انسان کے اندر غیرت بہت ضروری ہے، عزت دار شخص کو کبھی خود کو ذلت میں نہیں ڈالناچاہئے، پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا میری زندگی کا مقصد ہے۔امریکی اسکالر کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے دو دہائی تک دنیا بھر میں کھیلوں میں حصہ لیا، میں نے بہت سی کامیابیاں سمیٹیں اور
دھچکے بھی لگے، زیادہ تر کھلاڑی اپنی تعلیم مکمل نہیں کرپاتے لیکن میں نے تعلیمی میدان میں بھی کامیابیاں سمیٹیں، کامیابیاں اور عزت صرف اللہ کی ذات دیتی ہے، مرجانے کا ڈر بھی انسان کو جدوجہد سے روکتا ہے، آپ اپنی ناکامیوں سے سیکھتے ہیں، جب آپ ناکام ہوتے ہیں تو پھر آپ حالات کا بہتر تجزیہ کرسکتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مذہب کے معاملے میں کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کی جاسکتی اور اسلام بھی ہمیں یہی سکھاتا ہے۔ مجھے اللہ نے سب سے بڑا تحفہ ایمان کی دولت سے نوازا، سچا ایمان آپ کو اپنی انا پر کنٹرول کرنا سکھاتا ہے، انا کسی بھی شخص کو برباد کردیتی ہے، دوسرے انسانوں کا سوچنے والا اللہ کا ولی بنتا ہے، بدقسمتی سے بہت کم لوگ منڈیلا جیسا بنتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جب میں نے سیاست شروع کی تو لوگ سیاست میں آنے سے ڈرتے تھے اور مجھے مافیاز کا سامنا ہوا، گزشتہ 20 سالوں میں میری کئی بار کردار کشی کی گئی، میری بے عزتی کیلئے جعلی خبریں لگوائی گئیں، مجھے یقین تھا کہ کوئی بھی شخص میری بے عزتی نہیں کرسکتا یہ لوگ کچھ بھی کرلیں، غیرت کا جذبہ انسان کی بہت اچھی خصوصیت ہے، عزت دار شخص کو کبھی خود کو ذلت میں نہیں ڈالناچاہئے، انسان کے اندر مال و دولت نہیں غیرت بہت ضروری ہے، میرے نزدیک امیر وہ ہے جو ضمیر کا سودا نہیں کرتا ، کوئی بھی معاشرہ قانون کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا اور پاکستان کو مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست بنانا میری زندگی کا مقصد ہے۔