بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شہباز شریف میچ فکسنگ میں مصروف ہیں جبکہ اس میچ کی فکسنگ میں امپائر کا بھی ہاتھ ہے،حافظ حسین احمد

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/کوئٹہ(آن لائن) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف میچ فکسنگ میں مصروف ہیں جبکہ اس میچ کی فکسنگ میں امپائر کا بھی ہاتھ ہے، لانگ مارچ اب ”لیٹ مارچ“میں تبدیل ہوچکا ہے۔جمعہ کے روز اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ

مولانا فضل الرحمن نے مسلم لیگ ن کے پیچھے جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کو دلدل میں پھنسا دیا ہے، پی ڈی ایم اپنے طے شدہ فیصلوں پر بھی عملدرآمد نہیں کررہی ہر اجلاس کے بعد اگلے اجلاس تک معاملات کو روک دیا جاتا ہے اب 6 دسمبر کو اجلاس بلایا گیا ہے لیکن لگتا ہے کہ وہ اجلاس بھی بے مقصد ہی ہوگا ان تمام باتوں کے بعد ہمارا جو موقف تھا اور جو خدشات تھے وہ ٹھیک ثابت ہوئے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم فائنل میچ تو دور کی بات ہے اب تک لیگ میچوں میں ہی پھنسی ہوئی ہے یہ میچ فکس کیا جارہا ہے شہباز شریف میچ فکسنگ میں مصروف ہیں اور اس میں امپائر کا بھی ہاتھ ہے پہلی بار ہے کہ میچ فکسنگ میں امپائر کی بھی شراکت نظر آرہی ہے اور اس میچ پر پیسہ لگانے والے بکی لندن اور دیگر ممالک میں موجود ہیں اس سے یہ طے ہوچکا ہے کہ وہ اپنے ظاہری مقاصد کے بجائے خفیہ مقاصد حاصل کرنے میں مصروف ہیں، حافظ حسین احمد نے کہا کہ استعفے نہ دینے پر پیپلز پارٹی اور اے این پی کو نکالا گیا لیکن اب تک ان کے اپنے استعفے نہیں آرہے اب کہا جارہا ہے کہ پارٹیاں اپنا خود فیصلہ کریں گی اگر فیصلہ پارٹیوں نے خود کرنا تھا تو پیپلز پارٹی اور اے این پی کو کیوں نکالا گیا؟ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ استعفے تو دور کی بات ہے اب تک تو لانگ مارچ کا بھی فیصلہ نہیں ہوا، لانگ مارچ تو اب لیٹ مارچ میں تبدیل ہوچکا ہے لگتا ہے شاید انتخابات کے اعلان کے بعد ہی لانگ مارچ ہوگا،

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے تین بیانیے ہیں ایک بیانیہ شہبازشریف کا ہے جو معاملات کو طے کرانے میں مصروف ہیں دوسرا بیانیہ مولانا فضل الرحمن کا ہے جو معاملات کو ابھارنے کا کام کررہے ہیں جبکہ مریم نواز نے آڈیو اور ویڈیوکا محاذ سنبھالا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اہم مسئلہ شریف خاندان کے کیسز کا ہے یہی بات ہم نے شروع میں بھی کی تھی جب آزادی مارچ کو ”رینٹل مارچ“ میں تبدیل کرکے لندن جانے کا ریلیف لیا گیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…