ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

ناپختہ رویہ کھیل کی روح کے منافی ،تبدیلی آنی چاہیے ،جاوید میانداد

datetime 4  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد نے پاکب بھارت کرکٹ سیریز کی بحالی کے حوالے سے بی سی سی آئی کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر کے حالیہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ناپختہ رویہ کھیل کی روح کے منافی ہے ¾ تبدیلی آنی چاہیے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹھاکر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہماری قوم کا امن اور سلامتی خطرے میں ہونے کی صورت میں کرکٹ نہیں ہو سکتی¾ کرکٹ کھیلنا مختلف بات ہے تاہم ہماری داخلی سیکیورٹی انتہائی اہم ہے۔میانداد نے کہا کہ اس طرح کا نا پختہ رویہ کھیل کی روح کے منافی ہے لہذا اس میں تبدیلی آنی چاہیے۔ہمارے کھلاڑی بھی انڈیا میں انڈین ٹیم کے خلاف کھیلتے ہوئے غیر محفوظ اور بے چینی محسوس کرتے ہیں تاہم اس کے باوجودہم نے ہمیشہ مثبت ردعمل دکھایا اور انڈیا میں کھیلنے کیلئے تیار رہے۔میانداد نے کہا کئی عالمی ٹیموں نے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلا ف سیریز کھیلیں تاہم ایک بی سی سی آئی عہدے دار کا یہ بیان بچگانہ ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور کرکٹ تعلقات کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔برصغیر کے لوگوں کیلئے پاک بھار ت سیریز بہت ضروری ہے حتیٰ کہ میں اسے ایشیز سے بھی بڑی سیریز قرار دوں گا اور یہ سیریز ضرور ہونی چاہیے۔میانداد نے امید ظاہر کی کہ انتہائی اعلی سطح پر انڈین حکام کی مداخلت سے یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…