اسلام آباد (این این آئی)پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے حکومت کیخلاف فیصلہ کن سفارشات مرتب کرلیں، منگل کو سربراہی اجلاس میں توثیق کے بعد اعلان کیا جائیگا، حکومت کے خلاف بطور احتجاج استعفوں کی تجویز بھی موجود ہے،لانگ مارچ کب کیا جائے گا اس کا اعلان اور فیصلہ قیادت کرے گی،پارلیمنٹ میں سترہ نومبر کو جو قانون سازی کی گئی وہ سیاہ دن تھا،
غلط قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے،عدلیہ پر بہت بڑے سولات اٹھ گئے ہیں، وضاحت ججز اور عدلیہ کو کرنی ہے۔ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس چار گھنٹے تک جاری رہا،پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کی اجلاس میں نمائندگی موجود تھی،پی ڈی ایم کی تحریک اور احتجاج تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حافظ حمد اللہ نے کہاکہ تمام جماعتوں کے نمائندوں نے ایجنڈا پر رائے دی،موجودہ حکومت کی شکل میں ملک کو بیماری لاحق ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم نے اس مہلک بیماری سے ملک کو نجات دلانی ہے،پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کے سربراہان کا منگل کوتین بجے اجلاس ہوگا،تمام تجاویز پر سربراہان (آج)منگل کو غور کریں گے،پی ڈی ایم سربراہان آئندہ کے لائحہ عمل سے عوام کو آگاہ کریں گے۔ حافظ حمد اللہ نے کہاکہ لاہور کا جلسہ، لانگ مارچ، پہیہ جام ہڑتال، شٹرڈاؤن سب پر غور کیا جارہا ہے،ملک کے تمام شعبہ ہائے زندگی کو ساتھ لے کر احتجاج آگے بڑہایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کنونشنز بھی منعقد کئے جانے کی تجویز بھی ہے،استعفوں کی تجویز بھی موجود ہے،گوادر میں جلسے کی تجویز بھی موجود ہے،لانگ مارچ کب کیا جائے گا اس کا اعلان اور فیصلہ قیادت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ پشاور جلسے کو درست طریقے سے میڈیا نے نہیں دکھایا،خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں سترہ نومبر کو جو قانون سازی کی گئی وہ سیاہ دن تھا،غلط قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ پر بہت بڑے سولات اٹھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وضاحت عدلیہ اور ججوں نے کرنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر بھی کھیلیں گے اور باہر بھی۔ انہوں نے کہاکہ چاروں صوبوں، میں سیمینارز اور کانفرنس اور گوادر میں جلسہ سفارشات سامنے آئی ہیں،مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے،دھرنا بھی ہمارے آپشنز میں شامل ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ عدلیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں،ہمارے تحفظات پہلے سے ہی اٹھ رہے ہیں۔