پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب، ریاض کے جنوب میں مٹی کا اڑھائی سو سال پرانا محل توجہ کا مرکز بن گیا

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

ریاض(این این آئی)تاریخی مقامات سے بھرپور مملکت سعودی عرب کے شہر ریاض میں ایک ایسا محلہ بھی سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتا ہے جس میں صدیوں پرانے مٹی سے بنائے مکانات اور محلات آج بھی اپنی پوری شان وشوکت کیساتھ موجود ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے علاقے کی السلیل گورنری کے جنوب میں پرانی الرائع کالونی میں واقع تاریخی

آل حنیش خاندان کے محلات اور مکانات اپنے منفرد طرز تعمیر کی بہ دولت ممتاز مقام رکھتے ہیں۔ یہ اس علاقے کے ورثے کی کی مجسم علامت ہیں جو نجدی طرز تعمیر کا زندہ ثبوت ہیں۔انہی محلات اور مکانوں میں صدیوں پہلے مٹی سے بنائے مکانات بھی شامل ہیں۔ ان عمارتوں میں ماضی کی خوشبو اور آبائو اجداد کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ محلات اپنے لوگوں کی مہمان نوازی کے علاوہ ایک منفرد ورثہ اوراپنے اندر تاریخ کی خوشبورکھتے ہیں۔ آل حنیش کے یہ مکانات قدیم تاریخی یادگاروں اور اس کے ثقافتی ورثے کے قدیم ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ شاید جو چیز انہیں ممتاز کرتی ہے وہ اس ورثے میں موجود تنوع ہے۔ اس میں بہت سی یادگاریں اور تعمیراتی عناصر موجودگی ہے جوصدیوں بعد بھی اپنی تفصیلات، طرز تعمیراور تعمیراتی عناصر کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔یہ جگہ بہت سے محلات، تاریخی عمارتوں اور پرانی رہائشی عمارتوں سے بھری ہوئی ہے۔ محلات اور عمارتوں میں کھڑکیوں اور دروازوں کی شاندار طریقے سے سجاوٹ کی گئی ہے۔کھڑکیوں پرنقوش میں خطوط مقطعات، مثلث، دائرے اور مربع کی علامتوں واضح دیکھی جاسکتی ہیں۔ بعض مقامات پر دروازوں اور کھڑکیوں پر پھول اور بوٹے۔ کھجور کے درختوں کی شکل اور انگور کے گچھے بھی بنائیگئے ہیں۔لکڑی کے دروازوں پر کندہ وراثت کی سجاوٹ تعمیراتی شناخت کی ایک ایسی شکل کا حوالہ دیتی ہے جو کمیونٹی کی ماحولیاتی اور سماجی خصوصیات کی عکاسی کرتی ہے۔ ان عمارتوں کی ایک تاریخی خصوصیات میں ایک ان کی پائیداری بھی ہے جس نے آج تک انہیں قائم ودائم رکھا ہوا ہے۔مٹی سے بنائے گئے مکانات کی چھتوں کو تنکوں کے ساتھ جوڑا گیا جب کہ چھتوں کے لیے کھجور کے مضبوط تنے استعمال کیے گئے ہیں۔تعمیر میں منفرد شہری انجینئرنگ کے بارے میں جاننے کے لیے ایک نمایاں مقام ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…