منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب، ریاض کے جنوب میں مٹی کا اڑھائی سو سال پرانا محل توجہ کا مرکز بن گیا

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)تاریخی مقامات سے بھرپور مملکت سعودی عرب کے شہر ریاض میں ایک ایسا محلہ بھی سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتا ہے جس میں صدیوں پرانے مٹی سے بنائے مکانات اور محلات آج بھی اپنی پوری شان وشوکت کیساتھ موجود ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے علاقے کی السلیل گورنری کے جنوب میں پرانی الرائع کالونی میں واقع تاریخی

آل حنیش خاندان کے محلات اور مکانات اپنے منفرد طرز تعمیر کی بہ دولت ممتاز مقام رکھتے ہیں۔ یہ اس علاقے کے ورثے کی کی مجسم علامت ہیں جو نجدی طرز تعمیر کا زندہ ثبوت ہیں۔انہی محلات اور مکانوں میں صدیوں پہلے مٹی سے بنائے مکانات بھی شامل ہیں۔ ان عمارتوں میں ماضی کی خوشبو اور آبائو اجداد کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ محلات اپنے لوگوں کی مہمان نوازی کے علاوہ ایک منفرد ورثہ اوراپنے اندر تاریخ کی خوشبورکھتے ہیں۔ آل حنیش کے یہ مکانات قدیم تاریخی یادگاروں اور اس کے ثقافتی ورثے کے قدیم ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ شاید جو چیز انہیں ممتاز کرتی ہے وہ اس ورثے میں موجود تنوع ہے۔ اس میں بہت سی یادگاریں اور تعمیراتی عناصر موجودگی ہے جوصدیوں بعد بھی اپنی تفصیلات، طرز تعمیراور تعمیراتی عناصر کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔یہ جگہ بہت سے محلات، تاریخی عمارتوں اور پرانی رہائشی عمارتوں سے بھری ہوئی ہے۔ محلات اور عمارتوں میں کھڑکیوں اور دروازوں کی شاندار طریقے سے سجاوٹ کی گئی ہے۔کھڑکیوں پرنقوش میں خطوط مقطعات، مثلث، دائرے اور مربع کی علامتوں واضح دیکھی جاسکتی ہیں۔ بعض مقامات پر دروازوں اور کھڑکیوں پر پھول اور بوٹے۔ کھجور کے درختوں کی شکل اور انگور کے گچھے بھی بنائیگئے ہیں۔لکڑی کے دروازوں پر کندہ وراثت کی سجاوٹ تعمیراتی شناخت کی ایک ایسی شکل کا حوالہ دیتی ہے جو کمیونٹی کی ماحولیاتی اور سماجی خصوصیات کی عکاسی کرتی ہے۔ ان عمارتوں کی ایک تاریخی خصوصیات میں ایک ان کی پائیداری بھی ہے جس نے آج تک انہیں قائم ودائم رکھا ہوا ہے۔مٹی سے بنائے گئے مکانات کی چھتوں کو تنکوں کے ساتھ جوڑا گیا جب کہ چھتوں کے لیے کھجور کے مضبوط تنے استعمال کیے گئے ہیں۔تعمیر میں منفرد شہری انجینئرنگ کے بارے میں جاننے کے لیے ایک نمایاں مقام ہے۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…