اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)سری لنکا کے عظیم کرکٹر اور کابینہ کے رکن سنتھ جے سوریا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی ٹیم کو پاکستان میں کھیلنے کیلئے لانے میں اپنا کردار ادا کریں گے بشرطیکہ پاکستان کی قیادت اس سلسلے میں رسمی درخواست کرے۔ جے سوریا جو حکومت میں نائب وزیر ہیں، ایک خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اگر وزیراعظم نوازشریف سری لنکن وزیر خارجہ کو ٹیم کے دورئہ پاکستان کے لئے لکھ سکتے ہیں تو وہ یقینی طور پر دورے کو ممکن بنانے کیلئے اپنی حکومت اور کرکٹ حکام کو قائل کریں گے۔ حال ہی میں زمبابوے ٹیم کے مختصر دورے کے علاوہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گرد حملے کے بعد کسی بڑی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ جے سوریا جو پاکستان کے دورے پر تھے، ان کا سری لنکن کرکٹ پر گہرا اثر و رسوخ بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سری لنکا واپس جا کر اپنی قوم کو دورے کے تجربے اور تاثرات سے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب امن و سلامتی کی صورتحال خاصی بہتر ہوگئی ہے۔ انہوں نے 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کو تاریخ کا افسوسناک باب قرار دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا ہم جانتے ہیں پاکستان ایک مشکل جنگ لڑ رہا ہے۔ دہشت گردی کو شکست دینے میں سری لنکا کو 30 سال لگے اور توقع ہے کہ پاکستان بھی فاتح بن کر ابھرے گا۔ جے سوریا نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات آزمائے ہوئے ہیں۔ ہر شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون موجود ہے۔ اپنے دورئہ پاکستان میں جے سوریا نے آرمی پبلک اسکول پشاور جا کر دہشت گردی سے متاثرہ اس تعلیمی ادارے کے طلبا سے اظہار یکجہتی کیا۔ جے سوریا جو ایم ڈی جیوٹیل سری لنکا ہیں انہوں نے دورے میں نیشنل ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن سے انٹرنیشنل ٹیلی کام بزنس کے لئے معاہدہ بھی کیا۔ انہوں نے مری، نتھیا گلی اور ملک کے دیگر علاقوں میں لے جانے پر چیئرمین این ٹی سی بریگیڈیئر وقار احمد خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے پاکستانیوں کی آنکھوں میں سری لنکا کے لئے پیار و محبت ہی دیکھی ہے۔