لاہور( این این آئی) وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاداکبر نے کہا ہے کہ جسٹس (ر)راناشمیم کی لندن میں نوازشریف سے ملاقات ہوئی اور عدلیہ پر حملہ آور ہونے کیلئے لندن میں بیٹھ کرمنصوبہ سازی کی گئی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیان حلفی میں جس فیملی کا ذکر کیا گیا ان کے دولوگ بھی لندن گئے ،عدلیہ پرحملہ آورہونے کیلئے لندن میں بیٹھ
کرمنصوبہ سازی کی گئی ،مریم نواز کا کیس جب بھی لگتاہے عدلیہ کوبراہ راست ٹارگٹ کیاجاتاہے، 17نومبر کو مریم نواز کا کیس ہے اور 15 نومبر کو عدلیہ کے خلاف خبر لگادی گئی۔شہزاداکبر نے کہا کہ راناشمیم پی سی اوجج رہے ،حیرت ہے نوازشریف کوپی سی او جج کا سہارا لینا پڑا ،خواجہ آصف نے ہائیکورٹ کانام لے کر اعلی عدلیہ کی توہین کی ہے خواجہ آصف کی پریس کانفرنس عدلیہ پرتنقیدکیلئے تھی اس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس(ر)راناشمیم قابل بھروسہ گواہ نہیں ہے ،اعلی عدلیہ پربراہ راست حملہ کیا گیا ہے ،مائنڈسیٹ ہے حق میں فیصلہ کرو تو ٹھیک،خلاف کرو گے تو حملے کریں گے ،شریف خاندان پورامافیاہے،پاکستان میں لاقانونیت لانا چاہتا ہے ،یہ چاہتے ہیں پاکستان میں طاقتور شخص قانون سے بالاتر ہو ،یہ لوگ تووکیلوں پرحملہ کرتے ہیں گواہوں کو ڈراتے دھمکاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مریم نواز اعتراف کرچکی ہیں ایون فیلڈان کی ملکیت ہے جعلی ٹرسٹ ڈیڈ عدالت میں پیش کی گئی جوکیلبری فونٹ کامعاملہ آیاتھا ،جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے ذریعے ہی ایون فیلڈکوحسین نواز کی ملکیت ظاہر کیا گیا، اکتوبرکے آخرمیں راناشمیم امریکہ گئے ، واپسی پر لندن میں نوازشریف سے ملاقات کی اطلاعات ہیں ،منصوبہ سازی لندن میں کی گئی اوریہاں سے بھی سہولت کارگئے ،خبرمیں جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے اس فیملی کے 2ممبران یہاں سے گئے۔