اسلام آباد (این این آئی) وزیر مملکت علی محمدخان نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے ہم سودی نظام سے باہر نہیںنکلے ،وزیر اعظم سولہ سو ارب روپے کا پروگرام لے کر آئے ہیں ،نوجوانوں کو بلا سود قرضے دیں گے،مجبوری سے آئی ایم ایف پروگرام میں گئے ہیں ،ریاست مدینہ کا تصور عمران خان نے دیااسی طرف جائیں گے۔جمعہ کو چیئرمین
صادق سنجرانی کی صدارت میں سینٹ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس جارہی ہے اور سعودی عرب سے بھی قرضے لے رہی ہے،ریاست مدینہ کے دعویدار نے مزید سود والا قرضہ لے لیا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ بدقسمتی سے ہم سودی نظام سے باہر نہیں نکلے،ہماری کوشش ہے کہ سود سے نکلیں ۔ انہوںنے کہاکہ کوشش کررہے ہیں کہ اپنی معیشت مضبوط کریں تاکہ سود سے چھٹکارا ملے،بدقسمتی سے ہمیں مجبورا ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ انہوںنے کہاکہ سودی نظام سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں،پہلے اپنی معیشت بہتر کرنی ہے ،اس بارے وزیر اعظم بھی سرگرم عمل ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم سولہ سو ارب روپے کا پروگرام لے کر آئے ہیں ،نوجوانوں کو بلا سود قرضے دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ مجبوری سے آئی ایم ایف پروگرام میں گئے ہیں ،ریاست مدینہ کا تصور عمران خان نے دیااسی طرف جائیں گے۔ وزیر مملکت نے کہاکہ مزید قرضے مجبوری کی حالت میں لیے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے ہمارے سرکاری دفاتر میں چائے تک بند کردی،ہماری حکومت نے تو وزیراعظم ہاؤس کی بھینسیں بیچیں،ہم نے بے جا پروٹوکول بند کیا،ہمارے دور میں مہنگی اور بڑی بڑی گاڑیاں نہیں خریدی گئیں۔ علی محمد خان نے کہاکہ 1947 سے دوہزاد آٹھ تک چھ ہزار ارب روپے قرضہ تھا،اس حکومت میں 14.9ٹریلین قرضے میں سات اعشاریہ نو سود دیا،تین ٹریلین میں اب تک ملک چلایا۔