اٹک (آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں گزشتہ 30 برس کے دوران دو بڑے خاندانوں نے پاکستان کو30سال میں معاشی طورپرکمزورکردیا، دنیا میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے، سندھ میں ’شوگر ملز کی بندش کی وجہ سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر ترسیل کا نظام متاثر ہو ا جسکے باعث اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ ہیلتھ کارڈ متعارف کرایا جس کے باعث وہاں کے نیم متوسط طبقے کو طبی سہولیات میسر ہوئیں اور انہوں نے دوبارہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دوبارہ منتخب کیا۔ پاکستان میں زچگی کے دوران سب سے زیادہ اموات واقع ہوتی ہیں جو ملک کے لیے باعث شرمندگی ہے جہاں زچگی کے دوران بنیادی طبی سہولیات میسر نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئندہ دو برس کے دوران 5 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کیے جائیں گے، ہماری حکومت کی ترجیح یہ ہی رہی ہے کہ پاکستان کے کمزور طبقہ یا علاقوں کو خوشحال ہوجائیں اور ان کی زندگیاں بہتر ہوجائے تو ہم سمجھیں گے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو تین برس تک یہ ہی سنتا رہا کہ کدھر ہے کہ نیا خیبر پخنتونخوا؟۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 30 برس کے دوران دو خاندانوں کی حکمرانی سے مخصوص طبقہ امیر ہوگیا لیکن ملک مجموعی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں بھارت میں میچ کھیل کر اپنے ملک آتا تھا تو لگتا تھا کہ غریب سے امیر ملک آگیا ہوں، بدقسمتی سے 30 برس میں پیچھے رہ گئے۔
وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ پر کوئی تنقید کرے تو اس سے کہیں کہ ہماری کارکردگی 5 سال بعد دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ ’ہم تین یا دو سال مینڈیٹ نہیں بلکہ پورے 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے تھے، پانچ سال کے بعد فیصلہ ہوگا کہ غربت کم ہوئی، عام لوگ کی زندگی بہتر
ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ 50 سال بعد تین بڑے ڈیمز بن رہے ہیں، آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز تعمیر کیے جائیں گے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث کئی قدرتی تبدلیاں رونما ہورہی ہیں اس لیے ڈیمز ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے آنے والی نسلوں پر توجہ دی ہے، ایسا نہیں کیا کہ میٹرو بنا کر اشتہارات کی بھرمار کی جائے اور اس کے بعد
الیکشن جیت جاؤ، پاکستان میں پہلی مرتبہ طویل المعیاد پالیسیاں مرتب ہورہی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں 2 ارب درخت لگا چکے ہیں جبکہ ہمارے منشور کا حصہ ہے کہ 10 ارب درخت لگائے جائیں گے، یہ آنے والی نسلوں کے لیے ہیں، ہیلتھ کارڈ مارچ تک فراہم کردئیے جائیں گے جبکہ اسی ہیلتھ کارڈ کی بدولت نجی ہسپتال والے
بھی اب دیہی علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر ترسیل کا نظام متاثر ہو اور اس کے ثمرات اس قدر خطرناک تھے کہ اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، پہلے پہل تیل کی قیمت کم ہوئی لیکن اب 3 ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دگنی ہوگئیں،
اس کا اثر پاکستان پر بھی ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے کوشش کررہے ہیں، یہ مشکل وقت ہے، موسم سرما کے بعد قیمتیں تنزلی کی طرف ہوں گی۔وزیر اعظم عمران خان نے چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے معلوم چلا کہ صوبہ سندھ میں تین شوگرملز نے کام
روک دیا ہے جس کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ سندھ میں تین شوگر ملز بند ہونے کے بعد دیگر صوبے میں شوگر ملز نے ذخیرہ اندوزی شروع کردی، میں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ ذخیرہ اندوزی کے قانون کے تحت شوگرملز کے خلاف کاررورائی کریں اور چینی مارکیٹ میں لے کر آئیں۔عمران خان نے کہا کہ ’مجھے بتایا گیا کہ
مذکورہ قانون کے خلاف شوگر ملز نے حکم امتناعی حاصل کیا ہوا ہے اور حکومت کچھ نہیں کرسکتی، مسابقت کمیشن نے شوگر ملز پر 40 ارب روپے کا جرمانہ لگایا ہوا ہے، اس پر بھی حکم امتناعی لیا ہوا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے چیف سیکریٹری، وزیر قانون کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ فوری طور پر حکم امتناہی ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں، عوام کی کمر توڑ کر اربوں روپے کمالیے جاتے ہیں۔