پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخوامیں کرپشن کیخلاف ایک اور انقلابی ااقدام،مثال قائم کردی،خیبرپختونخواکابینہ نے کر پشن کی نشاندہی کرنے والے ا فراد کی حفاظت کے لئے نئے ایکٹ کے نفاذ کےلئے مجوزہ مسودہ کی منظوری دیدی ہے جب کہ احتساب ایکٹ2014ءکومزیدبہتربنانے کےلئے سینئروزیرعنایت اللہ خان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی ۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ریفارمز ایکٹ2015ءمیں بعض ترامیم کی بھی منظوری دی۔جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات مشاق احمدغنی نے کہاکہ کابینہ نے صوبے سے کرپشن کے مکمل خاتمے اور محکموں میں کرپشن کی نشاندہی کرنے والے ا فراد کی حفاظت کے لئے خیبر پختونخوا وسل بلورز پروٹیکیشن اینڈ ویجیلینس ایکٹ 2015 ءکے مجوزہ مسودہ کی منظوری دی جس کے تحت جو شخص مفاد عامہ کی خاطر کوئی اطلاع دے جس کے تحت کرپشن کی نشاندہی ہو یا کوئی غیر قانونی کام ہوا ہو یا ہونے والا ہے یا ایسا اقدام ہواہے جو انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا یا کوئی ایسا اقدام ہو ا ہو یا ہونے والا ہے جس سے عام آدمی کی زندگی کو خطرہ ہے ایسے اطلا ع دینے والے شخص کی زندگی اور مفادات کا تحفظ کیا جائےگااس مقصد کے لئے ایک ویجیلینس کمیشن تشکیل دیا جائےگاجو بشمول چیئرمین تین ممبران پر مشتمل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کمیشن وسل بلورز کی نشاندہی پر اس قانون کے تحت انکوائری کریگا اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی سفارش کرے گاکمیشن نہ صرف کسی بھی شخص سے کوئی بھی دستاویزات حاصل کرسکے گابلکہ کسی بھی محکمے کے کسی شخص سے جو اس کیس سے متعلق ہو مدد لے سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ مفادعامہ کے کسی بھی انکشاف پر پہلے ایک ابتدائی انکوائری ہوگی اور ٹھوس شہادتوں کی موجودگی کے بعد اگر ضرور ی ہوا تو باضابطہ انکوائری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وسل بلورز کی شناخت کو خفیہ رکھا جائے گا جو ظاہر کریگا اس پر مناسب جرمانہ عائد کیا جائے گاجو شخص کمیشن سے تعاون نہ کرے اس پر50 ہزار روپے جرمانہ اور 2سال قید کی سزا دی جا سکے گی جان بوجھ کر سرکاری اہلکار کے خلاف جھوٹ پر مبنی درخواست دی گئی تو اس کے خلاف 1لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جاسکے گا۔صوبائی وزیر نے بتایاکہ کابینہ نے خیبر پختونخوا احتساب ایکٹ2014ءپر غور وخوض کے بعد اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی جس کے سربراہ سینئر وزیر عنایت اللہ خان ہوں گے جبکہ سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے۔دیگر ممبران میں صوبائی وزراءشاہ فرمان، محمد عاطف خان، علی امین خان گنڈاپور،ایڈوکیٹ جنرل اور سیکرٹری قانون شامل ہوں گے۔کمیٹی اس ضمن میں احتساب کمیشن کی سفارشات پر بھی غور کرے گی اور ایک ہفتہ کے اندر بل کا مسودہ تیار کرے گی۔وزیراطلاعات نے کہاکہ کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013ءمیں ترمیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت ضلعی، شہری، حکومت، تحصیل اور میونسپل ایڈمنسٹریشن کا کوئی بھی کام کسی فرد، اتھارٹی، فرم یا کمپنی تفویض کیا جا سکے گا ۔ اسی طرح کابینہ نے خیبر پختونخوا میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ریفارمز ایکٹ2015ءمیں بعض ترامیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت ان ہسپتالوں میں کام کرنے والے سول سرونٹس کے پنشن اور دیگر مراعات کو محفوظ بنایا گیا ہے جو ملازمین ان اداروں کے ملازمین رہیں گے ان کو پنشن کی سہولت دی جائیگ اور جو ملازم نہیں رہنا چاہتے ان کو ڈپوٹیشن پرتصور کیا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ کابینہ نے خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ ایڈ ٹریڈ ایکٹ 2015 ءکے مسودے کی منظوری دی .اس مجوزہ قانون کے تحت بورڈ کے ممبران کی تعداد بشمول چیئرمین 15 سے کم اور 20سے زیادہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت صحافیوں کی فلاح وبہبودکےلئے کوشاں ہے اس لئے کابینہ نے جرنلسٹ ویلفیئر فنڈ خیبر پختونخوا انڈومنٹ فنڈ ایکٹ 2014 ءمیں ترمیم کرکے بیماری کے دوران صحافیوں کو فراہم کی جانے والی20ہزار روپے کی رقم1لاکھ روپے تک کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔خیبرپختونخواکی 68فیصد لیبر فورس دیہی معیشت سے منسلک ہے اور 44 فیصد فارمنگ سیکٹر کے ساتھ براہ راست وابستہ ہے ۔ 18 ویں ترمیم اور ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد ایک نئی صورت حال کے تناظر میں ایک نئی ایگریکلچر پالیسی کی ضرورت محسوس کی گئی۔ جس کا مسودہ کابینہ میں پیش کیا گیا جس کی کابینہ نے منظوری دی۔مشتاق غنی نے کہاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے عوام کو صحت سے متعلق بہتر سہولیات فراہم کرنے اور عوام کی دہلیز تک صحت سے متعلق سہولیات پہنچانے کے لئے کابینہ نے خیبر پختونخوا ہیلتھ فاﺅنڈیشن ایکٹ 2015 ءکی منظوری دی۔فاونڈیشن کا ایک بورڈ آف گورنرز ہوگاجس کے ممبران کی تعداد7ہوگی جو فاﺅنڈیشن کو گائیڈ کریگا اور اس کے معاملات دیکھے گاعلاوہ ازیں کابینہ نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے غریبوں کی فلاح وبہبود کے سپیشل فنڈ کے تحت ڈائیلاسز اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کی مفت سہولت کےلئے اہم تجاویز کی منظوری بھی دی۔