اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت جلد ہی اسلحہ لائسنس کے اجراء، ای سی ایل، ویزہ کے اجراء اور سکیورٹی ایجنسیوں کے لئے لائسنس کے اجراء کی نئی پالیسی کا اعلان کرے گی۔ ان پالیسیوں کی تیاری پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ انہیں بحث کے لئے ایوان میں بھی پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتائی۔ اسپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی۔ چو ہد ر ی نثار نے کہا کہ سابق دور میں سکیورٹی ایجنسیوں کے لئے سینکڑوں لائسنس جاری کئے گئے۔ موجودہ حکومت نے جون 2013ء میں برسر اقتدار آنے کے بعد کسی سکیورٹی ایجنسی کو لائسنس جاری نہیں کیا۔ اس وقت جو سکیورٹی ایجنسیاں ہیں ان میں سے بعض صحیح طور پر کام کر رہی ہیں لیکن سینکڑوں ایجنسیاں ایسی ہیں جن کے سکیورٹی گارڈز تربیت یافتہ نہیں ہیں۔ وہ بندوق نہیں چلا سکتے یا ان کے پاس بندوق ہوتی ہی نہیں۔ سکیورٹی ایجنسیاں سکیورٹی گارڈز کو تنخواہ پوری نہیں دی جاتی۔ بعض سزا یافتہ لوگ سکیورٹی ایجنسیوں میں بھرتی ہو جاتے ہیں۔ سکیورٹی گارڈز کی سکیو ر ٹی کلیئرنس ہونی چاہئے۔ غیر ملکی تارکین وطن کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت سیاحت، ملازمت یا کاروبار کے لئے پاکستان آنے پر کوئی پابندی نہیں لیکن ماضی میں اس لبادے میں غیرملکی شہریوں نے پاکستان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوا لئے۔ بعض غیرملکی انسانی اسمگلنگ، منشیات اور قحبہ خانوں کی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے پہلی مرتبہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ان کے پاسپورٹ ضبط کئے گئے۔ اسلام آباد میں قحبہ خانوں کے خلاف کار ر و ا ئی کی گئی ہے۔ قحبہ خانہ کا ایک مافیا ہے جس میں وسط ایشیا کے ممالک کے لوگ ملوث ہیں۔ اس مافیا کے پیچھے بڑے بڑے لوگ ہیں۔ میں ان کا پردہ رکھنا چاہتا ہوں۔ ہم نے متعلقہ ممالک کے سفارتخانوں سے بھی رابطہ کیا ہے۔ عمران ظفر لغاری نے کہا کہ کراچی سے نیویارک جانے والی پی آئی اے کی پرواز کا رخ سعودی عرب کی جانب کیوں موڑ دیا گیا اس کی وضاحت ہونی چاہیے۔