اسلام آباد (اپنے رپورٹر سے ) دھاندلی اوردھرنا پلان کے حوالے سے الزامات پر شہرت اور مورددالزام ٹھہرائے جانے والے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل احمد شجاع پاشا اگرچہ جاوید ہاشمی اور ن لیگ کے الزامات کو صحت مند قرارنہیں دیتے اور نہ ہی اس پر تبصرہ کر تے ہیں لیکن ان کے انتہائی قریبی عزیز نے جنرل پاشا کے حوالے سے ان الزامات کا نجی طورپر جواب دیا ہے کہ میں بطور ڈی جی آئی ایس آئی مارچ 2012 میں رٹائرڈ ہو گیا : ایسے میں 2 سال بعد میں کیسے ایک کامیاب دھرنا کرا سکتا ہوں ؟ حالانکہ سمجھ دار لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس ملک میں سیلیوٹ اور طاقت صرف کرسی کیساتھ ہوتی ہے تو یسے میں ریٹائرمنٹ کے بعد آ ئی ایس آئی بطور ادارہ میرے احکامات پر کیسے چل سکتا ہے ؟ جنرل پاشا نے اپنے قریبی عزیز کو بتایا کہ آپ جانتے ہیں کہ میں اپنے بیٹے کی سٹڈی کے سلسلے میں دو سال سے دوبئی میں ہوں: میں کبھی بھی شفقت محمود یاکسی کے گھر میں پاکستان تحریک انصاف کی کسی شخصیت سے نہیں ملا یہ جنرل ضیا ء الحق کی پیدا وار جاوید ہاشمی کے الزامات ہیں : ان سے جب ان کے عزیز نے پوچھا کہ آپ کانام کیوں لیا گیا ؟ تو جنرل پاشا نے بتایا کہ شاید میں کسی کی بات نہیں مانتا تھا۔ہاں البتہ جنرل ظہیر کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ انہوں نے شاید دھرنے کو سپورٹ کیا ہوَ جنرل پاشا اپنے اوپر الزامات کاذمہ دار صرف اور صرف جاوید ہاشمی کو سمجھتے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ جاوید ہاشمی کروڑ پتی بننے کی وضاحت دے سکتے ہیں ؟ کیا وہ بتا سکتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے رکن کے طور پر رحیم یار خان کے ڈاکٹر اقبال کے ساتھ مل کر انہوں نے کس کو قتل کیا تھا ؟