منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

”کیا ڈیل ہوگئی؟“تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنیکامعاملہ،رائے شماری ہوئی تو۔۔۔

datetime 29  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ پرمایوس اور دل شکستہ ہے۔ اس کا ہر سیاسی حریف جسے دھرنے کے دوران تنقید اور تضحیک کا سامنا کرنا پڑا اب وہ اس کا حساب چکانا چاہتا ہے۔ انتہائی شدید مخالفین تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کو ایوان سے طویل عرصہ تک بغیر اجازت غیر حاضر رہنے پر انہیں رکنیت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کارطارق بٹ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ جو ایسا چاہتی ہے، اس کی اپنی وجوہ ہیں۔ دونوں جماعتوں کے درمیان قائم ایک طویل عرصہ سے کشیدگی جو لندن میں الطاف حسین کے خلاف مظاہرے کے بعد مزید شدت اختیار کرگئی ہے۔ ایم کیو ایم قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے ارکان کو خارج کرنے کے لئے پیش قرارداد میں شریک ہے۔ جمعیت علماءاسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جنہیں دھرنے کے دوران عمران خان کی شدید تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا، انہیں بھی حساب برابر کرنے کا موقع ہاتھ آگیا ہے۔ تاہم حکمراں مسلم لیگ(ن) کسی بحران یا افراتفری سے بچنے کیلئے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی سے نکالنے کے حق میں نہیں اور پیش کئے جانے کی صورت میں قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دے گی۔ مسلم لیگ(ن) کی کوشش ہے کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ سے باہر ہی حل ہوجائے تاکہ ممکنہ قرارداد پر رائے شماری کی نوبت ہی نہ آئے۔ اس مقصد کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اسپیکر ایاز صادق کو قرارداد موخر کرنے کی تجویز دیں گے۔ اگر حکمراں جماعت تحریک انصاف کو قومی اسمبلی سے باہر دیکھنے کا فیصلہ کرتی ہے تب قرارداد تقریباً متفقہ طور پر منظور ہوسکتی ہے۔ پیپلز پارٹی بھی جو تحریک انصاف کا ہدف رہی، اس کے باوجود وہ عمران خان کی جماعت کو قومی اسمبلی سے نکال باہر کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ اسحٰق ڈار اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں یہی موقف اختیار کیا۔ تحریک انصاف کی ہر ایک سے الجھنے کی پالیسی نے اسے تنہا کردیا۔ جس کے نتیجے میں اس نے دوست کم اور دشمن زیادہ بنالئے ۔اپنا احتجاج ختم کردینےکے باوجود عمران خان قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے گریزاں ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں شاہ محمود قریشی جو ایوان میں تحریک انصاف کی قیادت کررہے ہیں، انہوں نے معاملے سے نمٹنے میں اسپیکر ایاز صادق کی کوششوں کو سراہا۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھی مثبت انداز میں آگے کی جانب بڑھنے پر زور دیا۔ جماعت اسلامی بھی تحریک انصاف کی قومی اسمبلی سے اخراج کی مخالفت کرے گی۔ جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عمران خان سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اب انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں تحریک انصاف کا کردار نمایاں اور اہمیت کا حامل ہوگا۔



کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…