اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان آئل ریفائنری پالیسی 2021 کو اصولی طور پر منظور کر لیا۔پیر کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای)کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔پیٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کمیٹی کی منظوری کے لیے پاکستان آئل
ریفائنری پالیسی 2021 کی سمری پیش کی۔ مجوزہ پالیسی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی کے چیئرمین نے پٹرولیم ڈویژن کے کام اور کوششوں کو سراہا ۔ کمیٹی نے پاکستان آئل ریفائنری پالیسی 2021 کو اصولی طور پر منظور کیا تاہم پٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ ملک میں موجودہ ریفائنریز کو پیش کردہ پیکج پر نظرثانی کرے۔پاور ڈویژن نے 2002 پاور پالیسی کے تحت آئی پی پیز معاہدے کی توثیق پر عملدرآمد کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ تفصیلی بحث کے بعد کمیٹی نے عملدرآمد کمیٹی کی حتمی رپورٹ کی منظوری دی اور پاور ڈویژن کو دستخط شدہ معاہدے کے مطابق تمام 11 آئی پی پیز کی ادائیگیوں کو آگے بڑھانے کی ہدایت کی سوائے ایک کمپنی کے جس کے مقدمات نیب میں زیر تفتیش ہیں۔سردیوں کے دوران قدرتی گیس کی محدود دستیابی کی وجہ سے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متبادل سستے وسائل کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے یکم نومبر 2021 سے 28 فروری 2022 تک بجلی کے صارفین کے
لیے سرمائی پیکیج پاور ڈویژن نے جمع کرایا اور کمیٹی نے منظور کیا۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ کراچی الیکٹرک صارفین کو بھی اس پیکیج میں شامل کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق سستی بجلی پیکج کے تحت گھریلو صارفین کے لیے 300 یونٹ سے زائد بجلی کے استعمال پر ہر یونٹ کا نرخ 12روپے 66پیسے ہو گا جو اس وقت ساڑھے 19 روپے کا ہے۔
دوران اجلاس کمرشل اور جنرل سروسز صارفین کے لیے 12روپے 96پیسے فکس ریٹ کی تجویز بھی منظور کی گئی ہے۔کمیٹی نے پٹرولیم ڈویژن کو بھی ہدایت کی کہ وہ ان مہینوں کے لیے گیس کی قیمتوں کا طریقہ کار اس ہفتے کے اندر پیش کرے۔اجلاس میں وزیر خزانہ ، وزیر توانائی ، بحری امور کے وزیر ، وزیر ریلوے ، بجلی ، پٹرولیم اور محصولات کے بارے میں ایس اے پی ایم نے شرکت کی۔ مشیر برائے تجارت اور سرمایہ کاری وزیر اعظم ریگولیٹری اتھارٹیز کے نمائندوں اور وزارتوں/ڈویژنوں کے اعلی حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔