جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

اب غلطی کی گنجائش نہیں ،چوہدری نثار کادبنگ اعلان

datetime 28  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد پولیس کو متنبہ کیا ہے کہ اب یہاں وہی رہے گا جس نے کام کرنا ہے اور جرائم پیشہ افراد کے راستے میں رکاوٹ بننا ہے ،کوئی کرپٹ آدمی اسلام آباد پولیس میں نہیں رہنے دونگا ، اب غلطی کی گنجائش نہیں کسی کی غلطی معاف نہیں کی جائیگی، بہاراکہو، سبزی منڈی اور ترنول کے علاقوں کے ایک ایک گھر کی معلومات لی جائیں اور اس کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کیا جائے اور یہ کام ایک ماہ کے اندر مکمل کیا جائے، مقدمات میں ملوث ایس ایچ اوز کو ہٹایا جائے ، جرائم پیشہ افراد خواہ مسلم لیگ ن سے ہوں یا کسی کے بھی رشتہ دار ہوں انہیں پکڑا جائے، روز قیامت آپ سے کڑی پوچھ گچھ ہو گی، اپنی زندگی سنواریں اور اللہ کو راضی کریں، اچھا کام کرنیوالوں کو خاطر خواہ ریوارڈ ملے گا جبکہ چھٹیوں میں ڈیوٹی دینے والوں کو بھی ایڈیشنل بونس دیا جائیگا۔منگل کو پنجاب ہاﺅس میں اسلام آباد پولیس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ ہمیں حکومت میں آئے ہوئے دو سال ہو گئے ہیں میں نے پوری کوشش کی کہ اسلام آباد انتظامیہ ماڈرن ہو ، دو سالوں میں میری وزارت یا میری طرف سے کسی افسر کا سیاسی بنیادوں پر تقرر یا تبادلہ نہیں کیا گیا ، میں نے ہمیشہ اسلام آباد پولیس کو یہی کہا ہے کہ ان کی وفادری حکومت سے نہیں بلکہ مملکت پاکستان سے ہونی چاہئے ۔ میں نے صرف اسلام آباد پولیس سے یہ مانگا ہے کہ وہ لوگوں کو انصاف دیں ان سے خوش اخلاقی سے بات کریں جرائم میں واضح کمی نظر آئے لیکن میری تمام تر کوششوں کے باوجود وہ تبدیلی نہ آ سکی جو آنی چاہئے تھی وزیر داخلہ نے پولیس افسران سے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ جو بھی اس ماحول میں کام نہیں کر سکتے وہ خاموشی سے آئی جی کو خط لکھ دیں انہیں انکے گھر بھیج دیا جائیگا ان کو وہی تنخواہ اور مراعات گھروں میں ملتی رہے گی لیکن وہ کوئی کام نہیں کرینگے اور جب میں وزارت سے چلا جاﺅں تو اپنی پوزیشن پر واپس آ جائیں ۔ میں نے اڑتالیس گھنٹے کے بعد پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ کسی افسر کا خط نہیں آیا انہوں نے کہاکہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پہلے جرائم 80 فیصد تھے جو 40 فیصد ہو گئے ہیں لیکن یہ دیکھیں کہ اس کیلئے سارا کام میں نے کیا ہے رینجرز ایف سی کو میں لے کر آیا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے اندر قبحہ خانے چل رہے ہیں چوریاں ڈکیتیاں اور گاڑی چوری کی وارداتیں ہیں مگر پولیس سوئی ہوئی ہے مجھے بتائیں کہ اسلام آباد جیسے شہر سے گاڑی کیوں چوری ہوتی ہے کسی بھی واردات کی صورت میں آئی جی اور ایس ایس پی موقع پر کیوں نہیں پہنچتے اسلام آباد پولیس میں بیشتر افسران نوجوان ہیں میرا اس عمر میں بھی جذبہ ختم نہیں ہوا تو کیا ان کے اندر جذبہ نہیں ہے اسلام آباد میں واقعات ہوتے ہیں ۔ ایک نائیکہ 20 سال سے یہاں تھی اسے گرفتار کر کے کچہری بھیجا گیا تو پولیس نے اسے بھگا دیا کسی کو خوف نہیں ہے میں نے کبھی کسی کو قبضہ گروپوں کی سپورٹ کا نہیں کہا بلکہ ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق ذمہ داری ادا کرنے کا کہاہے جس کی روز قیامت پوچھ گچھ ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے معاملات کو عزت و توقیر سے چلانے کی کوشش کی لیکن اب یہاں وہی رہے گا جس نے کام کرنا ہے جو جرائم پیشہ افراد کے راستے میں رکاوٹ بن جائے کوئی کرپٹ آدمی یہاں نہیں رہنے دوں گا۔ انہوں نے کہاکہ جس ایس ایچ او کے علاقے سے نائیکہ بھاگی ہے اس کو اسلام آباد پولیس سے نکال دیا جائے ایس پی کی تبدیلی صرف کافی نہیں اس کو بھی اسلام آباد پولیس سے نکالا جائے ۔ اب کسی کی سفارش نہیں چلے گی جہاں جرم ہو گا ایس ایچ او گرفتار ہو گا اور اے ایس پی معطل ہو گا ۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ جس جس علاقے میں گاڑیاں زیادہ چوری ہوتی ہیں وہاں 15 دن کی پرفارمنس مانیٹر کی جائے اسلام آباد میں چھ ماہ میں چالیس واردتیں ہوئی ہیں یہاں پر ایک بھی اغواءکی واردات نہیں ہونی چاہئے ہم نے گزشتہ دور حکومت سے موزانہ نہیں کرنا اس دور میں تو بڑے بڑے کام ہوتے تھے اس موقع پر وزیر داخلہ نے ایس پی بہارا کہو احمد اقبال ، ایس پی سبزی منڈی رانا طارق اور ڈی ایس پی ترنول کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں کے ایک ایک گھر میں رہنے والوں کی معلومات حاصل کریں اور جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کرے اس کیلئے تھانے کے اندر کور ٹیم بنائی جائے جس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لوگ بھی شامل ہوں اور یہ کام ایک مہینے کے اندر مکمل ہونا چاہئے صرف کارروائی دکھانے کیلئے کام نہ کیا جائے بلکہ عملی کام ہو اس کام میں نادرا سے بھی مدد لی جائے ۔ کار چوری ڈکیتی اور عام چوریوں کو بھی مانیٹر کریں جہاں بھی کوئی واردات ہو وہاں آئی جی ، اے آئی جی ، ایس ایس پی اور دیگر افسران پہنچیں اور دیکھیں کہ اس وقت تھانہ کی پیٹرولنگ پارٹی کدھر تھی وزیر داخلہ نے پولیس افسران سے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے بعد اس ملک کی حفاظت کی ذمہ داری آپ کے ذمہ ہے ایس ایچ او کی مرضی کیخلاف ایک پتہ بھی نہ ہلے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم سے پولیس کیلئے فنڈز منظور کرائے ہیں جو اچھا کام کریگا اسے خاطر خواہ انعام ملے گا اور چھٹیوں میں کام کرنیوالوں کو بھی بونس دیا جائیگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد خواہ مسلم لیگ ن سے ہوں یا کسی رشتہ دار ہوں اس جھگڑ لیا جائے روز قیامت آپ سے کڑی پوچھ گچھ ہو گی اپنی زندگی سنواریں اور اللہ کو راضی کریں میری پوری کوشش ہو گی کہ اسلام آباد پولیس میں اچھے لوگ آئیں۔ حرام کھانے میں ذلالت ہے ایسے کام کریں کہ آپ کے بچے اور آپکے خاندان کے لوگ آپ پر فخر کریں لیکن یہ فخر معمول کے کام سے نہیں ہو گا آپکو جرائم کے خاتمے کیلئے بھر پور کوششیں کرنی ہونگی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ خدا کیلئے مجھے اعداد و شمار نہ دیں میں اسلام آباد میں زیرو کرائم ریٹ چاہتا ہوں سیف سٹی پراجیکٹ سے بھی پولیس کی مدد ہو گی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ میری بار بار کوشش کے باوجود تھانوں میں تعینات پولیس کے رویوں میں کوئی فرق نہیں آیا لوگ تھانوں میں جانے سے خوفزدہ ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ اچھے اخلاق کے لوگوں سے خوش ہوتا ہے اور نرم رویہ اللہ تعالیٰ کو پسند ہے ۔ سب کو سر کہہ کر مخاطب کریں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی پر میری گاڑی کا دو مرتبہ وزرائے اعلیٰ اور وزراءکی گاڑیوں سمیت اعلیٰ افسران کی گاڑیوں کا بھی چالان کیا ہے جن کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ گزشتہ دور میں ان چالانوں کی تعداد صرف پانچ سے سات تھی۔ وزیر داخلہ نے ایس ایس پی ساجد کیانی کو ہدایت کی کہ تمام تھانوں کو کمیپوٹرائزڈ کریں اور پولیس کیخلاف شکایات وصول کریں ۔ آئی جی اور ایس ایس پی ایسا نظام وضح کریں کہ عام آدمی آسان طریقے سے پولیس کیخلاف شکایات کر سکے اس کی تشہیر کی جائے تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے وزیر داخلہ نے کہا کہ میں پولیس کی تنخواہوں اور مراعات پر بھی کام کر رہا ہوں انشاءاللہ اس حوالے سے بھی جلد آگاہ کروں گا۔ اسلام آباد پولیس کی پرفارمنس نظر آنی چاہئے آئی جی ، ایس ایس پی اور دیگر افسران پولیس اہلکاروں کو چیک کریں کہ وہ ڈیوٹی پر کس انداز سے کھڑے ہیں ۔ شدید گرمی کے موسم میں شاہراہ دستور پر میں نے دیکھا کہ رینجرز کے جوان اپنی ڈیوٹی پر الرٹ کھڑے ہیں جبکہ اسلام آباد پولیس کے اہلکار گاڑیوں اور ڈیوٹی کی جگہ پر سوئے ہوئے ہیں ۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے اس کو چیک کیا جائے اس موقع پر آئی جی اسلام آباد طاہر خان نے وزیر داخلہ کو یقین دلایا کہ آپکی ہدایت پر سختی سے عمل کیا جائیگا ۔ اب تک جو کوتاہیاں ہوئی ہیں وہ نظر انداز کریں جرائم میں کمی آپکی وجہ سے ہوئی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر ساری پولیس کو بھی نکالنا پڑے تو نکال دونگا ۔ کرپٹ لوگوں کی کوئی جگہ نہیں ہے اچھا کام کرنیوالوں کو ریوارڈ ملے گا سیف سٹی سے بھی اسلام آباد پولیس کی مدد ہو گی ۔ پولیس افسران اور اہلکاروں کو چھٹی پر ایڈیشنل بونس دیا جائیگا ۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے وہاں موجود میڈیا کے نمائندوں سے بھی پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے رائے طلب کی اور رائے کی روشنی میں آئی جی کو ہدایت کی کہ جو ایس ایچ اوز مختلف مقدمات میں ملوث ہیں ان کو 15 دن کے اندر اندر ڈیوٹی سے ہٹایا جائے جب تک کسی کیخلاف کیسز چل رہے ہیں وہ عہدے پر نہیں ہو گا ۔ وہ اپنے کیس کلیئر کروا کر آئے انہوں نے کہا کہ اس وقت دہشتگردی ، اکانومی ، سیکیورٹی اور دیگر مسائل کے ساتھ اہم مسئلہ ہیومن ریسورس کا بھی ہے ۔ اچھے لوگوں کا ملنا بہت مشکل ہے انہوں نے کہا کہ میں کسی کی تضحیک کرنیوالا نہیں ہوں اور کسی کی روزی پر لات نہیں مارنا چاہتا غلطیاں مجھ سے بھی روز ہوتی ہیں لیکن جو لوگ اپنے آپ کو درست نہیں کرینگے ان کیلئے اسلام آباد پولیس میں کوئی جگہ نہیں ۔ ان کا احتساب میں خود کروں گا اور وہ نوکری سے بھی نکل سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی ایس ایس پی ، ایس پی بازاروں میں جائیں تھانوں کا معائنہ کریں اور وہاں جا کر دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے اب غلطی کی گنجائش نہیں کسی کی غلطی معاف نہیں کی جائیگی۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…