ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

نور مقدم کیس ٗملزم کے والد نے بیٹے سے کہا گھبرانا نہیں، لاش ٹھکانے لگانے بندے آ رہے ہیں ، عدالت میں جمع پولیس چالان میں اہم انکشافات

datetime 11  ستمبر‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)نور مقدم قتل کیس میں پولیس کے پہلے چالان میں ظاہر جعفر نے نور مقدم کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔پولیس کی جانب سے پہلا چالان عدالت میں پیش کیا گیا جس کے مطابق ڈی این اے رپورٹ سے نور مقدم کا ریپ بھی ثابت ہوا ،ظاہر جعفر کا پولیس کو ریکارڈ کرایا گیا اعترافی بیان بھی چالان کا حصہ بنایاگیا ۔ چالان ک مطابق ظاہر جعفر نے

انکشاف کیا نور مقدم نے شادی سے انکار کیا تو اسے گھر میں قید کرلیا،ملزم نے چوکیدار کو کہا گھر کو اندر نا کسی کو آنے دیں نا نور مقدم کو جانے دیں۔ چالان کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کو قتل کر کے اس کا سر دھڑ سے الگ کیا، نور مقدم کا موبائل دوسرے کمرے میں چھپا دیا۔ عبوری چالان کے مطابق نور مقدم کا موبائل ملزم کی نشاندہی پر اسی کے گھر کی الماری سے برآمد کیا، ملزم کے مطابق اس نے والد کو قتل کی اطلاع دی تو انہوں نے کہا گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ عبوری چالان کے مطابق والد نے کہا نے ہمارے بندے آ رہے ہیں جو لاش ٹھکانے لگا کر اسے وہاں سے نکال لیں گے، اگر ذاکر جعفر بروقت پولیس کو اطلاع دیتا تو نور مقدم کا قتل بچ سکتا تھا، پولیس کے عبوری چالان کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کو قتل کر کے سر دھڑ سے الگ کرنے کا بیان دیا ۔ عبوری رپورٹ کے مطابق ظاہر ذاکر کے والد نے اس وقوعہ میں اپنے بیٹے کی مدد کی ہے ، ملزم کے بیان کے مطابق تھراپی ورکس کے امجد محمود

کے ساتھ غلط فہمی میں جھگڑا ہوا، تھراپی ورکس کے ملازمین نے ملزم کے اس فعل کو چھپانے اور شہادت ضائع کرنے کی کوشش کی ۔عبوری چالان کے مطابق تھراپی ورک کے زخمی ملازم امجد نے وقوعہ کا اندراج بھی نہیں کرایا اور میڈیکل سلپ میں روڈ ایکسیڈنٹ درج کرایا، ڈی وی آر میں محفوظ شدہ تصاویر اور فنگر پرنٹس بھی ملزم کے ہی ہیں،

بارہ اگست کی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق ملزم کا مقتولہ کے ساتھ ریپ کرنا ثابت ہے،نور مقدم واش روم سے چھلانگ لگا کر بھاگتی ہوئی گیٹ پر آئی تو چوکیدار نے اسے سہولت نہیں دی، مالی جان محمد نے بھی اسے گیٹ نہیں کھولنے دیا اگر کھولنے دیتا تو نور مقدم باہر جا سکتی تھی، ملزم نے 19 جولائی کو امریکا کی فلائیٹ بک کرا کھی تھی

لیکن سفر نہیں کیا ، رپورٹس میں آیا ہے کہ مقتولہ میں زہر یا نشہ کے اثرات نہیں پائے گئے ، ملزمان کے ڈی این اے،مقتولہ اور ملزم کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ کے رزلٹس ابھی آنا باقی ہیں، اس کیس میں بارہ ملزمان کے خلاف شہادت و ثبوت موجود ہیں ان کی حد تک چالان جمع کرایا گیا ، سائبرک کرائم ونگ سے لیپ ٹاپ،موبائل فون کی رپورٹ آنے پر ضمنی چالان داخل ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…