اسلام آباد (نیوزڈیسک) روس کے شہر اوفا میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد جو مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا تھا اس کے مطابق دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں نے باضابطہ مذاکرات کیلئے متعلقہ امور کے ایجنڈے کی تیاری کے ضمن میں دہلی میں ملاقات کرنی تھی اور ملاقات کی تاریخ رواں ہفتے میں ہی بھارت نے دینی تھی کیونکہ اسی دوران اس بات پر بھی اتفاق ہوا تھا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے مشیر جلد ہی ملاقات کریں گے تحقیقاتی صحافی فاروق اقدس کے مطابق لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر دونوں طرف سے فائرنگ کے تبادلے ، بھارتی ڈرون اور پھر گورداس پور کے حالیہ واقعہ کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اگر جامع مذاکرات کا معاملہ کھٹائی میں نہیں پڑا تو کم از کم اس میں قدرے تاخیر ضرور ہوگی۔ اسلام آباد میں ایک سفارتی ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز کے دورہ بھارت کی تاریخیں رواں ہفتے میں طے ہوئی تھیں اور اسلام آباد اس ضمن میں منتظر تھا لیکن پیر تک اس حوالے سے دہلی سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔