اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

مسجد حرام میں ماحول کو خوش گوار رکھنے کے لیے 250 مسٹ فین نصب کر دیے گئے

datetime 7  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)مسجد حرام میں ڈائریکٹر جنرل آپریشن اینڈ مینٹیننس انجینیر عامر بن عواد القمانی نے کی بتایا ہے کہ حرم مکی میں ماحول کو ٹھنڈا اور خوش گوار رکھنے کے لیے ہوا کے ساتھ پانی کی پھوار چھڑکنے والے مسٹ فین لگائے گئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے

مطابق انہوں نے کہا کہ مسجد حرام اور مسجد نبویﷺ میں زائرین کی سہولت کے لیے مسٹ فین نصب کیے گئے ہیں۔ جو ماحول کو ٹھنڈا کرنے کے ساتھ بیرونی ہوا سے تھرمل توانائی جذب کرکے اسپرے ایئر کولنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس کا درجہ حرارت کم کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کھلی جگہوں (کھلی ہوا)میں ہوا کو خوش گوار کرنے کے لیے مِسٹ فینز اور واٹر مِسٹ کالمز استعمال کیے جاتے ہیں جہاں ہائی پریشر پمپ( (42 کلو گرام/سینٹی میٹر 2 سے کم نہیں)کے ذریعے پانی کو پمپ کیا جاتا ہے۔ پانی فلٹر سے گزرنے کے بعد بعد ہوا کے ساتھ باہر ایک پھوار کی شکل میں محسوس ہوتا ہے۔القمانی نے بتایا کہ کہ مسٹ پنکھوں کی تعداد تقریبا 250 جو مسجد حرام کے صحن میں مختلف مقامات پر لگائے گئے ہیں۔ یہ پنکھے زمین سے چار میٹر کی اونچائی پر ہیں۔ ان کا قطر 38 انچ اور ہوا کے بہا کی رفتار کے ساتھ 1100 CFM تک ہے جو 10 میٹر تک ہوا کو پہنچاتے ہیں۔ یہ پنکھے عموما نماز کے اوقات میں اس وقت چلائے جاتے ہیں جب مسجد حرام کا صحن نمازیوں سے بھر جائے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہو جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…