تہران/کابل(این این آئی)افغان مزاحمتی فورسز نے اپنے کمانڈر جنرل عبدالودود زرہ کے مارے جانے کی تصدیق کردی، گزشتہ روز مزاحمتی فورسز کے ترجمان فہیم دشتی کے مارے جانے کی بھی تصدیق ہوئی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق مزاحمتی قیادت نے طالبان کے حملوں کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے پر زور دیا ہے، تاہم طالبان نے انتباہ کیا ہے کہ بغاوت کرنے کی کوشش کرنے والوں کو
سخت جواب دیا جائے گا۔دوسری جانب پنج شیر حملے پر ایران نے اظہارِ مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان وعدوں کے مطابق بین الاقومی قوانین کا احترام کریں۔دوسری جانب افغانستان میں یورپی یونین کے سفیر آنڈریاس وان برانڈت نے کہا ہے کہ افغانستان میں خواتین کی حالت طالبان کی آمد سے قبل بھی بری ہی تھی۔نیڈیارپورٹس کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے ویمن رائٹس اینڈ جینڈر ایکویلیٹی میں کیا۔افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے موضوع پر منعقدہ گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ خواتین سے متعلق بہت سے مسائل طالبان کے کابل کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے سے موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ مسائل ان 20 سالوں میں بھی موجود رہے جب وہاں غیر ملکی افواج موجود تھیں۔یورپین سفیر نے کہا کہ افغانستان خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ہمیشہ دنیا کی ہر فہرست کے آخر میں ہی رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سمجھنا کہ خواتین کے حالات افغانستان میں
طالبان کی آمد کے بعد سے اچانک خراب ہوگئے ہیں، یہ درست نہیں۔انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ طالبان رہنماں نے یقین دلایا ہے کہ ملک میں خواتین فیملی کے مرد ہمراہیوں کے بغیر بھی سفر اور اپنے کام پر جاسکیں گی۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہنا ضروری سمجھا کہ دنیا طالبان کے وعدوں یا الفاظ پر نہیں بلکہ ان کے خواتین کے حقوق کی پاسداری سے متعلق عمل کو دیکھے گی۔