کابل(این این آئی)افغانستان سے امریکا کا انخلا مکمل ہونے کے بعد طالبان اور عام شہریوں نے بھرپور جشن منایا ہے اور انھوں نے مختلف شہروں میں ملک کی آزادی کی خوشی منانے کے لیے ریلیاں نکالیں لیکن ساتھ ہی کئی مقامات پرامریکا، برطانیہ، فرانس اور نیٹو کے فرضی تابوتوں کے ساتھ جنازے بھی نکالے اورخالی تابوتوں پران کے جھنڈے
لپیٹ کران کا ٹھٹھا اڑایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے آخری امریکی فوجی کے انخلا کے فوری بعد افغان مجاہدین اجتماعی سجدہ شکر بجالائے۔اس موقع پر طالبان کے لیڈروں اور جنگجوئوں کی آنکھوں سے اپنی اس فتح کی خوشی میں آنسو رواں تھے۔سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں بعض طالبان کوزاروقطار روتے دیکھا جاسکتا ہے۔ادھرمشرقی شہر خوست میں طالبان کے کارکنوں اور حامیوں نے امریکا، برطانیہ، فرانس اور نیٹو کے جھنڈوں سے لپٹے تابوت کی پریڈ کی اور اپنی فتح کا جشن منایا۔سوشل میڈیا پر جاری کردہ بعض ویڈیوز میں طالبان کے حامیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔انھوں نے امریکا، برطانیہ، فرانس اورنیٹو کے جھنڈوں کے ساتھ لپٹے ہوئے تابوت ٹرکوں پررکھے ہوئے ہیں۔ساتھ نعرے بازی ہورہی ہے اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔افغانستان سے امریکی فوج کی 20 سال کے بعد واپسی پرطالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آخری
امریکی قابض 12 بجے کابل کے ہوائی اڈے سے روانہ ہو گیا اور ہمارے ملک نے اب مکمل آزادی حاصل کرلی ہے۔کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پرخصوصی فورسز کی وردی میں ملبوس طالبان نے فاتحانہ پریڈ کی اوریوں امریکا کے خلاف دوعشرے پر محیط جنگ میں اپنی فتح کااظہار کیا ہے۔طالبان کے بعض قائدین نے جنگجوئوں کی معیت میں
ہوائی اڈے پر تباہ شدہ امریکی ہیلی کاپٹروں اور دوسرے فوجی سامان کا معائنہ کیا ہے۔فوجی پریڈ کا معائنہ کرنے کے لیے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد اور دوسرے حکام بھی رن وے پر موجود تھے۔ترجمان مجاہد بالعموم بہت سنجیدہ نظرآتے ہیں لیکن آج ان کے لبوں پرفتح کی خوشی میں مسکراہٹ دیدنی تھی۔اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے انھوں نے کہا کہ ہم امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ دوطرفہ سفارتی تعلقات چاہتے ہیں