اسلام آباد(نیوزڈیسک)عمران فاروق قتل کیس کے تیسرے ملزم تک سکاٹ لینڈ یارڈ کو رسائی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، ٹیم آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی۔پاکستان نے تینوں ملزمان کی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی جرح کروانے کی تجویز دی ہے ،جسے برطانیہ نے تسلیم کرتے ہوئے قانونی مشاورت کے لئے مزید وقت مانگا ہے،ذرائع کے مطابق تینوں ملزمان تک برطانیہ کو عدالتی رسائی دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے،سینئر ذرائع نے روزنامہ جنگ کو بتایا کہ دو ملزمان معظم علی اور محسن علی سے سکارٹ لینڈ یارڈ اور برطانوی حساس ادارے کے اہلکار پوچھ گچھ کرچکے ہیں ۔جس سے انہیں اہم معلومات ملی ہیں،اب دوسرے مرحلے میں خالد شمیم تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،معروف تحقیقاتی صحافی حذیفہ رحمان کے مطابق ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ کو فوری طور پر ملزمان حوالے کرنے کے معاملے پر پاکستان معزولی ظاہر کرچکا ہے۔البتہ برطانوی حکام کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی قانونی معاونت فراہم کرنے کے لئیے تیار ہے۔جبکہ پاکستانی حکام کی طرف سے برطانیہ کو تجویز دی گئی ہے کہ اگر برطانیہ عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کا عدالتی بیان ریکارڈ کرنے میں سنجیدہ ہے تو ویڈیو لنک و دیگر جدید ذرائع سے بیان ریکارڈ کیا جاسکتا ہے اور برطانوی عدالتوں کا واضح بتایا جاسکتا ہے کہ برطانیہ کا پاکستان کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کا کوئی تحریری معاہد ہ نہیں ہے۔اس لئیے عدالتی کاروائی کے دوران ایک معاون پاکستان آسکتا ہے اور اس کی موجودگی میں براہ راست تینوں ملزمان کا بیان اور عدالتی جرح ویڈیو لنک کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔جبکہ ذرائع کے مطابق برطانوی حکام نے اس تجویز کا پر مثبت جواب دیا ہے۔کیونکہ برطانیہ میں اس سے قبل بھی کئی کیسز میں آن لائن جرح کی جاچکی ہے۔جبکہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ کو جن دو ملزمان تک پہلے مرحلے میں رسائی دی گئی وہ برطانوی پولیس اور اداروں کی خواہش کے مطابق ہی تھی۔کیونکہ معظم علی اور محسن علی کا کیس میں اہم کردار ہے۔جبکہ تیسرے ملزم خالد شمیم تک رسائی آئندہ ہفتے دے دی جائے گی۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ تینوں ملزمان کو برطانوی حکام کے حوالے کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔