اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے کہ لاکھوں افراد رہائش اور کھانے پینے کیلئے پناہ گاہوں پر انحصار کرنے لگے۔پاکستان بیت المال تحریری جواب میں بتایاکہ ملک بھر میں 19پناہ گاہیں مکمل طور پر فی الحال، کھانا پینا رہائش دستیاب ہیں،مجموعی طور پر2206549
افراد پناہ گاہوں سے مستفید ہوچکے ہیں ،پناہ گاہوں میں132927رہائش اختیار کرچکے ہیں۔ تحریری جواب میں بتایاگیاکہ ہر پناہ گاہ میں 100افراد کے رہنے کی گنجائش ہے۔دوسری جانب قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی میں وفاقی وزیر انسانی حقوق اور لعل مالہی کا ریکوزیشن ایجنڈا میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا ۔ جمعرات کو کمیٹی کااجلاس شازیہ مری کی زیر صدارت ہوا جس میں شازیہ مری نے بتایاکہ بلاول بھٹو زرداری مصروفیات کے باعث اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔ اجلاس کے دور ان وفاقی وزیر انسانی حقوق اور لعل مالہی نے ریکوزیشن ایجنڈا میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا ۔ لعل مالہی نے کہاکہ ہم نے ریکوزیشن جمع کرائی تھی وہ ایجنڈا شامل نہیں کیا گیا، ام رباب ایک بچی ہے اس کے گھر کے چار لوگوں کو قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک بچی تین سالوں سے عدالتوں میں جا رہی ہے، اس کا کیس ہم کیوں نہیں سکتے۔ شازیہ مری نے کہاکہ ام رباب کا کیس عدالت میں چل رہا ہے ہم کیسے سنیں، نور مقدم کا کیس بھی عدالت میں چل رہا ہے، انسانی حقوق کے ساتھ سیاست کھیل رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کا کیس ہے آپ ایجنڈے میں شامل کیوں نہیں کیا گیا؟ ہم کوئی سیاست نہیں کھیل رہے۔