ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

افغان صدر اشرف غنی کی کابینہ کے20 وزرا پیدائشی پاکستانی نکلے

datetime 29  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی کابینہ کے 20 وزراپاکستان میں پیدا ہوئے اور پلے بڑھے ، اس کے علاوہ افغانستان کے ایک ہزار اہم عہدوں پر فائز افراد پاکستان سے تعلیم یافتہ ہیں ، افغان کرکٹ ٹیم کو پاکستان نے کھڑا کیا ، افغان کیمپس میں پاکستانی کوچز انضمام الحق اورراشد لطیف نے

تربیت دی، تاہم افغانستان خود مختار ریاست ہے افغانوں نے خود سیاسی حل تلاش کرنا ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کو باہر سے نہیں چلایا جا سکتا،مستقبل کی تمام اقتصادی حکمتِ عملیوں کا انحصار افغانستان میں امن سے منسلک ہے، پاکستانی عوام افغان عوام کو پڑوسی کے بجائے بھائی سمجھتے ہیں،افغانستان میں امن کی اشد ضرورت ہے، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان خانہ جنگی کے اثرات پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوں گے،پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ امن کا خواہاں ہے مگر بھارت امن نہیں چاہتا، بھارت ا س وقت آر ایس ایس کے نظریئے کے زیرِ تسلط ہے۔ وہ پاک افغان یوتھ فورم کے اراکین سے ملاقات کے بعد ان کے سوالات کے جواب دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس اب کھیل کیلئے وقت نہیں، بہت سے دیگر مسائل ہیں، افغانستان کی کرکٹ ٹیم میں جتنی بہتری آئی ہے کسی ٹیم میں نہیں آئی۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے ازبکستان کے ساتھ مزار شریف پشاور

ریلوے لائن کے لیے پہلے ہی سمجھوتہ کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مستقبل کی تمام اقتصادی حکمتِ عملیوں کا انحصار افغانستان میں امن سے منسلک ہے، پاکستانی عوام افغان عوام کو پڑوسی کے بجائے بھائی سمجھتے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن کی اشد ضرورت ہے، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان

خانہ جنگی کے اثرات پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ اب افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، حال ہی میں افغانستان کا دورہ کیا، صدر اشرف غنی سے اچھے تعلقات ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن کے حوالے سے خطے کا کوئی اور ملک پاکستان کی کوششوں کی برابری کا دعوے دار نہیں ہو

سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوششوں کی تائید امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بھی کی، بدقسمتی سے افغانستان میں غلط تاثر ہے کہ پاکستان کو عسکری ادارے کنٹرول کرتے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے بتایاکہ یہ سراسر بھارت کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے، میرا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں بلکہ سیاسی طریقے

سے ہے، حکومت کو اس موقف پر عسکری اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔انہوںنے کہاکہ افغان رہنمائوں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمے دار ٹھہرانا انتہائی افسوس ناک ہے، میری حکومت کی خارجہ پالیسی گزشتہ 25 سال سے میری پارٹی کے منشور کا حصہ رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان دنیا میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ افغانستان میں

امن چاہتا ہے، افغانستان میں امن سے پاکستان کو وسطِ ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ازبکستان کے ساتھ مزار شریف پشاور ریلوے لائن کے لیے معاہدہ کر چکے ہیں، ملکوں کے تعلقات میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ لانگ ٹرم اور نیچرل ریلیشن شپ ہی افغانستان اور پاکستان کیلئے لازمی ہے،

پاکستان نے پہلے امریکا اور پھر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے سخت جہدوجہد کی۔بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو بھارت نے کشمیریوں کا حق چھینا، جس کے بعد پاکستان نے بھارت سے تمام تعلقات منقطع کر لیئے۔عمران خان نے کہا کہ 5 اگست 2019ء سے بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و بربریت

کے نئے باب کا آغاز کیا، پاکستان 1948ء سے کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے عالمی سطح پر آواز بلند کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یک طرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل کی، 5 اگست کے اقدامات واپس لینے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے تک بھارت سے بات نہیں ہو سکتی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ امن کا خواہاں ہے مگر بھارت امن نہیں چاہتا، بھارت ا س وقت آر ایس ایس کے نظریئے کے زیرِ تسلط ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں، دیگر مذاہب اور اقلیتوں کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے، یہی محرکات بھارت کے ساتھ امن میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…