لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے وزیر اعظم کا کشمیرپر ریفرنڈم کرانے کابیان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کی بات کر کے پاکستان کے تاریخی اور آئینی موقف سے انحراف کر رہے ہیں،تنازعہ جموں وکشمیر پر پاکستان کے تاریخی موقف اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی موقف پوری قوم مسترد کرتی ہے ۔
اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ عمران نیازی کے بیان سے وہ خدشات ثابت ہوگئے ہیں جو 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات سے قوم کے سامنے پہلے ہی آچکے ہیں ،تنازعہ جموں وکشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میںشفاف، آزادانہ استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق سے ہوگا، پاکستان اور کشمیر کے عوام کا یہی موقف ہے کشمیریوں کی مرضی اور مشاورت کے بغیر کوئی حل ان پر ٹھونسنا بھارت کی مدد کرنا اور کشمیر کاز سے غداری کے مترادف ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے مریم نواز کے لئے استعمال کئے جانے والے الفاط کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے انتہائی شرمناک زبان استعمال کی۔اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے الفاظ عورتوں سے نفرت کی عکاس ہیں،ایسی ذہنیت رکھنے والے 22 کروڑ افراد کے ملک پر حکمرانی کر رہے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے والد کے افغان سفیر اور وزراء سے ملاقات پر تنقید کے بعد کہا ہے کہ حکومت کو کچھ سمجھ نہیں آرہا اسی وجہ سے یہ عالمی محاذ پر مکمل ناکام ہے۔مریم نواز نے سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ اس حکومت کو کچھ سمجھ نہیں آرہا اسی وجہ سے یہ عالمی محاذ پر مکمل ناکام ہے۔مریم نواز نے کہا کہ ہمسایوں کے ساتھ پاکستان کا پرْامن وجود نواز شریف کے نظریہ کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بات کرنا، نکتہ نظر سننا، اپنا پیغام خود پہنچانا سفارتکاری کا بنیادی جز ہے۔