ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

افغان طالبان اور پاکستان کا بابِ دوستی پر پہلا رابطہ، دونوں فریقین کا اہم اجلاس ، طالبان کا مشروط جنگ بندی کا اعلان

datetime 16  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاک افغان بارڈر، بابِ دوستی کی دو روزہ بندش کے بعد افغان طالبان کے کمانڈر اور پاکستانی سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر پہلا رابطہ ہوا ہے۔لیویزحکام کے مطابق طالبان اور پاکستانی حکام کا باب دوستی سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کے دوران باب دوستی کو دو روزہ بندش کے بعد پیدل آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا ہے،

بڑی تعداد میں باب دوستی کی دونوں جانب پھنسے پاکستانی اور افغان شہری آنے جانے لگے ۔لیویز حکام کے مطابق پاکستان میں پھنسے افغان شہری بھی افغانستان جاسکتے ہیں، افغانستان میں پھنسے صرف پاکستانی شہری واپس آسکتے ہیں۔لیویز حکام کا کہنا ہے کہ افغان طالبان نے گزشتہ روز باب دوستی اور افغان سرحدی ضلع اسپین بولدک پر قبضہ کر لیا تھا، افغان ضلع اسپین بولدک کے دفتری امور طالبان کے پاس ہیں۔لیویز حکام کے مطابق بات چیت کا اگلا دور باب دوستی سے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے ہوگا۔افغانستان کی مذاکراتی ٹیم کے رکن نادر نادری نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے زیرِ قبضہ اضلاع میں خواتین بے روزگار ہوگئی ہیں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغانستان کی مذاکراتی ٹیم کے رکن نادر نادری نے کہا کہ طالبان کے زیرِ قبضہ اضلاع میں خواتین کو براہِ راست، بالواسطہ دھمکیوں اور خطرات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری لڑائی کے باعث مختلف حصوں میں 112 ترقیاتی پروجیکٹس پر کام رک گیا ہے، طالبان کے زیرِ قبضہ اضلاع میں سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔نادر نادری نے کہا کہ طالبان کے زیرِ قبضہ اضلاع میں 260 سرکاری عمارات تباہ کر دی گئی ہیں، ان اضلاع میں پبلک سروسز رک گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان نے 7 ہزار قیدیوں کے بدلے میں 3 ماہ کی جنگ بندی کے منصوبے کی پیش کش کی ہے،

طالبان نے یو این بلیک لسٹ میں شامل طالبان رہنماو?ں کے نام ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے، طالبان کی جانب سے یہ ایک بڑا مطالبہ ہے۔افغانستان کی مذاکراتی ٹیم کے رکن نے کہا کہ 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی صورتِ حال بہتر کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوئی، طالبان قیدیوں کی رہائی سے تشدد میں اضافہ ہوا۔ دوسری جانب امریکہ نے

کہا ہے کہ افغانستان میں طاقت کے زور پر آنے والی حکومت کی کوئی اہمیت نہیں ہو گی۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مفادات مشترکہ ہیں ،افغانستان کا مسئلہ امریکہ اکیلے حل نہیں کر سکتا، افغان مسلے پر عالمی برادری کو ساتھ ملانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان طالبان

کو مذاکرات کی میزپرلایا، افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے میں پاکستان کے کردار کو سرہاتے ہیںامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ محفوظ ، پرامن اور مستحکم افغانستان چاہتے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کئی سال سے مشترکہ مفادات پر کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک میں انسداد دہشت گردی سے متعلق مفادات مشترکہ ہیں۔ترجمان نے کہاکہ مستحکم جنوبی ایشا کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…